کولکاتا: لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی دل بدل کا کھیل زور شور سے جاری ہے۔مغربی بنگال پردیش کانگریس کو آج اس وقت زور دار دھچکا پہنچا جب ایڈوکیٹ کوستو باگچی نے کانگریس چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
ایڈوکیٹ کوستو باگچی نے اپنے استعفیٰ نامے میں اعلیٰ قیادت کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ہے۔ کوستھو نے کانگریس کے سابق صدر اور اعلیٰ لیڈر راہل گاندھی کا نام لیے بغیر براہ راست نشانہ بنایا ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات جیتنے کے بجائے کانگریس ایک خاص شخص کی شبیہ بنانے میں زیادہ مصروف ہے۔ انہوں نے ریاست کی حکمران جماعت ترنمول کے تئیں مرکزی قیادت کے ہمیشہ نرم رویہ کے خلاف بھی بات کی۔
کوستوو باگچی نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، ریاستی کانگریس صدر ادھیر چودھری اور آل انڈیا کانگریس جنرل سکریٹری غلام احمد میر کو تین صفحات کا استعفیٰ نامہ بھیجا ہے۔ کوستو تقریبا 14 برسوں تک کانگریس کے ساتھ رہے ۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت جوڑو نیائے یاترا گجرات قبائلی علاقوں سے گذرے گی
وہ کانگریس سیوادل، چھاترا پریشد اور یوتھ کانگریس کے ذریعے ریاستی کانگریس کمیٹی کے رکن اور میڈیا پینلسٹ بنے۔انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ کانگریس کی مرکزی کمیٹی نے ترنمول کانگریس کے خلاف کبھی بھی کھیل مخالفت نہیں کی۔اس کی وجہ سے پردیش کانگریس کو نقصان پہنچتا رہا ہے۔