کولکاتا: مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کا تنازعہ میں آج کئی جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ای ڈی کی ٹیموں نے 3 مقامات پر چھاپے مارے۔ ای ڈی کی ٹیم ہاوڑہ، سونار پور اور ہوگلی پہنچ گئی ہے۔آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کے رشتہ داروں کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 9 اگست کی صبح کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے واقعہ کے ملزم سنجے رائے کو گرفتار کر لیا ہے۔ساتھ ہی سی بی آئی اس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ریپ اور قتل کے اس کیس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ کولکاتا میں طلبہ یونین نے بھی نابنا مارچ نکال کر احتجاج کیا تھا۔ اس کے لیے پورے شہر میں تقریبا 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ پولیس نے نابنا مارچ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
طلبہ یونین کا مطالبہ ہے کہ متاثرہ کو انصاف ملنا چاہیے، عصمت دری کے ملزم کو سزائے موت دی جانی چاہیے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ دریں اثنا جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں متاثرہ کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں رقم کی پیشکش کی تھی۔ مزید بتایا کہ جب تک مقتولہ کی آخری رسومات ادا نہیں کی گئیں تھی تقریبا 300 سے 400 پولیس والوں نے انہیں گھیر کر رکھا تھا اور جیسے ہی آخری رسومات ادا ہو گئی، تمام پولیس اہلکار موقع سے بھاگ گئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس مدد فراہم کرنے کے لیے ہوتی ہے، نہ کہ بے حسی دکھانے کے لیے۔