ملاپورم: کیرالہ کی ایک عدالت نے ایک بارہ سالہ لڑکی کی عصمت دری کرنے والے سوتیلے باپ کو 141 سال کی سخت قید اور 7.85 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ غور طلب ہے کہ مجرم اور متاثرہ دونوں تمل ناڈو کے رہنے والے ہیں۔ منجیری کی خصوصی پوکسو عدالت کے جج اے ایم اشرف نے سزا سناتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم جرمانہ ادا کرتا ہے تو یہ رقم عصمت دری متاثرہ کو دینی ہوگی۔
جانکاری کے مطابق معصوم بچی کو 2017 سے نومبر 2020 تک ریپ کیا گیا۔ تمل ناڈو کا رہنے والا یہ خاندان کام کی تلاش میں ملاپورم آیا تھا۔ وہ ضلع کے کئی علاقوں میں کرائے کے مکانوں میں رہتے تھے۔ جب بھی سب کام کے لیے باہر جاتے تو سوتیلا باپ جب بھی موقع ملتا یہ گھناؤنی حرکت کرتا۔
ایک دن 5 فروری 2021 کو معصوم بچی اپنے گھر کے صحن میں اپنی سہیلی کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ اس کا سوتیلا باپ آیا اور اسے اندر لے گیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب متاثرہ نے یہ بات اپنے دوست اور کام سے گھر واپس آنے والی اپنی والدہ کو بتائی۔ ماں نے اس کی شکایت کی۔
تاہم واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کرتے ہوئے ماں کو بھی شریک ملزم بنایا۔ شکایت کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم جب کیس عدالت میں پہنچا تو والدہ نے اپنا فیصلہ بدل دیا کیونکہ اسے شریک ملزم بنایا گیا تھا۔ عدالت نے متاثرہ کے دوست کا بیان لیا اور اس کی بنیاد پر ملزم کو قصوروار ٹھہرایا۔
بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پولیس نے معصوم بچی کو تریسور کے نربھیا ہوم بھیج دیا۔ دسمبر کی چھٹیوں میں بچی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی اجازت سے اپنی ماں کے پاس رہنے آئی تھی۔ اس وقت ملزم ضمانت پر رہا تھا۔ اس کے بعد جب ماں کام پر گئی تو ملزم نے گھر آکر دوبارہ زیادتی کی۔