ETV Bharat / state

کویتا نے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو 100 کروڑ روپے کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی: ای ڈی

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ دہلی ایکسائز پالیسی معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ اس ضمن میں ای ڈی کی جانب سے عام آدمی پارٹی کے رہنما و دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کو نو مرتبہ سمن بھیجا گیا۔

BRS Leader K Kavitha
BRS Leader K Kavitha
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 19, 2024, 7:23 AM IST

حیدرآباد: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دعویٰ کیا ہے کہ تلنگانہ کی گرفتار شدہ قانون ساز کونسل رکن (ایم ایل سی) اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ کے وقت فائدہ حاصل کرنے کے لئے عام آدمی پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔

ای ڈی، جو مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے کی منی ٹریل کی جانچ کر رہی ہے، نے پیر کو دعویٰ کیا کہ کویتا احسان کے بدلے آپ لیڈروں کو 100 کروڑ روپے دینے میں ملوث تھیں۔ ای ڈی کی طرف سے جاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس بدعنوانی کی اسکیم نے تھوک فروشوں سے رشوت کی شکل میں غیر قانونی رقم وصول کرنے، جس سے ’عام آدمی پارٹی ‘کو فائدہ ہوا۔

ایجنسی نے کہا کہ اس کے علاوہ بی آر ایس رہنما کویتا اور ان کے معاون مبینہ طور پر جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو قانونی بنانے اور اس سازش سے فائدہ اٹھانے میں ملوث تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ای ڈی نے دہلی، حیدرآباد، چنئی اور ممبئی سمیت ملک بھر میں 245 مقامات پر تلاشی لی ہے۔ اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا، سنجے سنگھ اور وجے نائر سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی نے کے کویتا کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا

نئی دہلی کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے بی آر ایس رہنما کویتا کو پوچھ گچھ کے لیے 23 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ قبل ازیں انہیں گرفتار میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد انہیں دہلی لے جایا گیا۔ اسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کو نو مرتبہ سمن بھیجا گیا تاہم وہ ای ڈی کے روبرو حاضر نہیں ہوئے ہیں۔

یو این آئی

حیدرآباد: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دعویٰ کیا ہے کہ تلنگانہ کی گرفتار شدہ قانون ساز کونسل رکن (ایم ایل سی) اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ کے وقت فائدہ حاصل کرنے کے لئے عام آدمی پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔

ای ڈی، جو مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے کی منی ٹریل کی جانچ کر رہی ہے، نے پیر کو دعویٰ کیا کہ کویتا احسان کے بدلے آپ لیڈروں کو 100 کروڑ روپے دینے میں ملوث تھیں۔ ای ڈی کی طرف سے جاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس بدعنوانی کی اسکیم نے تھوک فروشوں سے رشوت کی شکل میں غیر قانونی رقم وصول کرنے، جس سے ’عام آدمی پارٹی ‘کو فائدہ ہوا۔

ایجنسی نے کہا کہ اس کے علاوہ بی آر ایس رہنما کویتا اور ان کے معاون مبینہ طور پر جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو قانونی بنانے اور اس سازش سے فائدہ اٹھانے میں ملوث تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ای ڈی نے دہلی، حیدرآباد، چنئی اور ممبئی سمیت ملک بھر میں 245 مقامات پر تلاشی لی ہے۔ اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا، سنجے سنگھ اور وجے نائر سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی نے کے کویتا کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا

نئی دہلی کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے بی آر ایس رہنما کویتا کو پوچھ گچھ کے لیے 23 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ قبل ازیں انہیں گرفتار میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد انہیں دہلی لے جایا گیا۔ اسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کو نو مرتبہ سمن بھیجا گیا تاہم وہ ای ڈی کے روبرو حاضر نہیں ہوئے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.