ETV Bharat / state

او بی سی کمیشن کے سروے میں مسلمانوں سے متعلق سوالات پر ناراضگی

Jan Jagran Manch on OBC Survey: جن جاگرن سمیتی کے صدر محسن احمد خان نے حکومت کی جانب سے کیے جا رہے ہیں سروے سے متعلق کئی سارے سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سروے میں کل 180 سوالات پوچھے جا رہے ہیں، جس کا او بی سی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 1:48 PM IST

او بی سی کمیشن کے سروے میں مسلمانوں سے متعلق سوالات پر ناراضگی
او بی سی کمیشن کے سروے میں مسلمانوں سے متعلق سوالات پر ناراضگی
او بی سی کمیشن کے سروے میں مسلمانوں سے متعلق سوالات پر ناراضگی

اورنگ آباد: مہاراشٹر اسٹیٹ او بی سی کمیشن کی جانب سے 23 تا 31 جنوری تک ریاست بھر میں مراٹھا سماج مسلم سماج، برہمن، جین، ہندو مارواڑی، وشيو سماج سمیت اوپن زمرے کی آٹھ برادریوں کی تعلیمی سماجی و معاشی پسماندگی کا سروے کیا جا رہا ہے۔ سروے کا نوٹیفکیشن دراصل مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے سے متعلق ہے، لیکن سرکاری ملازمین، ٹیچرس گھر گھر جا کر مسلم علاقوں میں مسلمانوں سے متعلق بھی سروے کر رہے ہیں۔

سرویئرس کو سوالات کا جو چارٹ دیا گیا ہے، وہ 184 کالم پر بنی ہے۔ جن جاگرن سمیتی مہاراشٹر کے صدر و سابق کارپوریٹر محسن احمد نے سروے میں مسلمانوں سے پوچھے جانے والے سوالات اور سروے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری اور تمام دیہی علاقوں میں گھر گھر سروے کے لئے ایک ہفتہ کی میعاد بہت ہی کم ہے۔ سروے کرنے والے عملہ کو با قاعدہ ٹریننگ نہیں دی گئی۔ موبائیل ایپ میں تکنیکی رکاوٹوں کی وجہہ سے سروے میں دشواریاں حائل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اسٹیٹ او بی سی کمیشن اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے

انہوں نے کہاکہ سروے کی میعاد بڑھائی جائے، اور غیر ضروری و غیر متعلقہ سوالات ہٹا دے، او بی سی کے متعلق سوال جواب پوچھے جائے۔ سروے میں ایسے عجیب اور غیر ضروری و غیر متعلقہ سوالات پوچھے جارہے ہیں۔ جن کا مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کے سروے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔ گھر گھر سروے کرنے والا عملہ، مسلم علاقوں میں لوگوں سے ذات، کاسٹ سرٹیفیکیٹ، آدھا رکارڈ اور گھروں کی پرسنل معلومات پوچھی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دھراوی کی از سر نو تعمیراتی کام کو لیکر بایو میٹرک سروے فروری سے شروع ہوگا

انہوںن ے کہاکہ 180 سوالات پوچھے جارہے ہیں، شیخ ، خان ، صدیقی ، احمد، رضوی جیسے نام ایپ میں ڈالنے پر مشکل ہو رہی ہے۔ ایسے ناموں پر ایپ کام ہی نہیں کر رہا ہے۔ دو۔ سوالات میں سے ایک نام اور دوسرا ذات سے متعلق ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں سروے کا کام جاری ہے، لیکن سروے کا عمل بہت پیچیدہ ہے۔ ٹیچرس کو اسکول کی ڈیوٹی پوری کرتے ہوئے 31 جنوری تک ان کے ذمہ کا سروے کا کام پورا کرنا ہے، جو ناممکن ہے۔

او بی سی کمیشن کے سروے میں مسلمانوں سے متعلق سوالات پر ناراضگی

اورنگ آباد: مہاراشٹر اسٹیٹ او بی سی کمیشن کی جانب سے 23 تا 31 جنوری تک ریاست بھر میں مراٹھا سماج مسلم سماج، برہمن، جین، ہندو مارواڑی، وشيو سماج سمیت اوپن زمرے کی آٹھ برادریوں کی تعلیمی سماجی و معاشی پسماندگی کا سروے کیا جا رہا ہے۔ سروے کا نوٹیفکیشن دراصل مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے سے متعلق ہے، لیکن سرکاری ملازمین، ٹیچرس گھر گھر جا کر مسلم علاقوں میں مسلمانوں سے متعلق بھی سروے کر رہے ہیں۔

سرویئرس کو سوالات کا جو چارٹ دیا گیا ہے، وہ 184 کالم پر بنی ہے۔ جن جاگرن سمیتی مہاراشٹر کے صدر و سابق کارپوریٹر محسن احمد نے سروے میں مسلمانوں سے پوچھے جانے والے سوالات اور سروے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری اور تمام دیہی علاقوں میں گھر گھر سروے کے لئے ایک ہفتہ کی میعاد بہت ہی کم ہے۔ سروے کرنے والے عملہ کو با قاعدہ ٹریننگ نہیں دی گئی۔ موبائیل ایپ میں تکنیکی رکاوٹوں کی وجہہ سے سروے میں دشواریاں حائل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اسٹیٹ او بی سی کمیشن اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے

انہوں نے کہاکہ سروے کی میعاد بڑھائی جائے، اور غیر ضروری و غیر متعلقہ سوالات ہٹا دے، او بی سی کے متعلق سوال جواب پوچھے جائے۔ سروے میں ایسے عجیب اور غیر ضروری و غیر متعلقہ سوالات پوچھے جارہے ہیں۔ جن کا مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کے سروے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔ گھر گھر سروے کرنے والا عملہ، مسلم علاقوں میں لوگوں سے ذات، کاسٹ سرٹیفیکیٹ، آدھا رکارڈ اور گھروں کی پرسنل معلومات پوچھی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دھراوی کی از سر نو تعمیراتی کام کو لیکر بایو میٹرک سروے فروری سے شروع ہوگا

انہوںن ے کہاکہ 180 سوالات پوچھے جارہے ہیں، شیخ ، خان ، صدیقی ، احمد، رضوی جیسے نام ایپ میں ڈالنے پر مشکل ہو رہی ہے۔ ایسے ناموں پر ایپ کام ہی نہیں کر رہا ہے۔ دو۔ سوالات میں سے ایک نام اور دوسرا ذات سے متعلق ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں سروے کا کام جاری ہے، لیکن سروے کا عمل بہت پیچیدہ ہے۔ ٹیچرس کو اسکول کی ڈیوٹی پوری کرتے ہوئے 31 جنوری تک ان کے ذمہ کا سروے کا کام پورا کرنا ہے، جو ناممکن ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.