ممبئی:مسجد میں اے سی کا انتظام نہیں ہے لیکن مسجد میں ٹھنڈک رہتی ہے کیونکہ یہاں موجود قدرتی طلب سے مسجد کے صحن کے فرش پر سوراخ کیے گئے ہیں تاکہ طلب کا پانی کی ٹھنڈک مسجد کے احاطے میں پہونچے۔مسجد انتظامیہ نے اسے صرف مسجد تک ہی محدود نہیں رکھا بلکہ اسے کمیونیٹی سینٹر میں تبدیل کیا ۔۔جہاں معاشرے کے اہم فیصلے اہم مشورے علماء کرام اور معاشرے کی با اثر شخصیات کی موجودگی میں ہوتے ہیں۔
اسلئے یہاں کتب خانہ،روایتی ہلال کمیٹی،اور مسلمانوں کا فیملی مسائل کے حل نکالنے کے لیے فیملی فارسٹ گائیڈنس جیسے مرکز قائم کئے گئے ہیں جہاں مفتیان کی موجودگی میں قرآن حدیث کی روشنی میں حال کیے جاتے ہیں۔اس مسجد میں کعبہ کہ غلاف بھی موجود ہے جسے سعودی عرب کے بادشاہ وقت نے بطور ہدیہ بھیجا تھا۔۔اسکے علاوہ ترکی حکومت نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلعم کے کرتے کے ساتھ رکھا ہوا رومال بھی بطور ہدیہ یہاں بھیجا تھا۔۔جیسے جامع مسجد انتظامیہ نے محفوظ رکھا ہے۔
مسجد میں موجد کتب خانے میں دنیا بھر سے لوگ ریسرچ کے لیے آتے ہیں کی کیونکہ یہاں نادر اور نایاب کتابیں اور ہاتھوں سے لکھے قدیم زمانے کے قرآنی نسخے ۔۔قدیم کتابیں۔۔مذہبی کتابیں موجود ہیں۔مسجد ماہ۔مقدس کے ایک ماہ میں کچھ اس طرح روشنیوں اور قمقموں میں ڈوبی رہتی ہے۔ جسے دیکھنے کے لیے دور دراز سے یہاں آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دس روپیے سے لیکر 1500 قیمت کی تسبیح ممبئی کے بازار میں دستیاب - Tasbih Price in Mumbai Market
وسیع عریض علاقے میں پہلی جامع مسجد ممبئی میٹھے پانی کے قدرتی آبی ذخیرے پر محیط ہیں جہاں ہزاروں قسم کی مچھلیاں مسجد انتظامیہ نے پال رکھی ہیں۔۔اکثر کے لوگ اس حوض میں وضو بنانے کے بعد گھنٹوں پانی میں پیر ڈال کر بیٹھے رہتے ہیں۔کچھ ماہ قبل اس حوض کی جب صفائی ہوئی اور یہاں سے پانی نکالا گیا تو لوگ آج سے 280 برس پہلے کی کاریگری دیکھ کے دانتوں تلے اُنگلیاں دبا لینگے۔