مالدہ: مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم کی ضمانت ضبط ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔اسمبلی انتخابات کے بعد لوک سبھا الیکشن میں بھی سی پی آئی ایم جیت کا منہ نہیں دیکھ سکی۔مغربی بنگال میں 34 برسوں تک حکومت کرنے والی سی پی آئی ایم کے لئے کھاتہ کھولنا بھی محال ہوگیا ہے۔
دوسری طرف مرشدآباد کے بہرامپور سے لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما اور پانچ مرتبہ کے رکن ہارلیمان ادھیر چودھری کی شکست کانگریس کے لئے کسی صدمے کم نہیں ہے۔
ایسے میں جنوبی مالدہ پارلیمانی حلقہ سے سے عیسیٰ خان چودھری کی جیت کانگریس کے لئے کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔عیسیٰ خان چودھری مغربی بنگال میں کانگریس کا پرچم بلند کرنے والے واحد کامیاب امیدوار ہیں۔
کانگریس کے واحد رکن پارلیمان عیسیٰ خان چودھری نے کہاکہ سب سے پہلے مالدہ کی عوام کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا اور ہمیں رکن پارلیمان بنایا ۔ہم بھی ہندوستان کے سابق وزیر ریلوے غنی خان چودھری ،سابق رکن پارلیمان ابو الحسن چودھری کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں گے ۔
عیسیٰ خان چودھری نے کہاکہ مالدہ کانگریس کا گڑھ ہے۔ہمیں اس سلسلے کو آگے بھی جاری رکھنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ہمارے پاس کانگریس کے کارکنان کی کوئی کمی نہیں ہے بس انہیں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیاست کی پچ پر بھی یوسف پٹھان نے بازی ماری، بنگال کی سیاست میں نئی تاریخ رقم کر دی
انہوں نے کہاکہ امید کرتے ہیں کہ انڈیا اتحاد مرکز میں حکومت بنانے کی پہل کرے گی۔پورا ہندوستان راہل گاندھی کو وزیراعظم بنتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔مستقبل میں کانگریس مزید بیتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی یہ شکست ہے۔