گیا : ضلع گیا کے اقلیتی بہبود و نوڈل افسر نے امام گنج کے رانی گنج بازار پہنچ کر وقف کی ایک املاک کی جانچ کی ہے۔ متنازع معاملہ ضلع کے امام گنج کے گڈیریا گاؤں کا ہے۔ جہاں اُنہوں نے مزار کی زمین پر ہوئے تجاوزات کا معائنہ کیا اور وہاں اُنہوں نے مزار کے خادم اور قابضین سے کاغذات مانگے۔ اطلاع کے مطابق امام گنج نگر پنچایت کے تحت رانی گنج کے گڈیریا گاؤں میں واقع مزار کی دیکھ بھال کرنے والے خادم کے ذریعہ ہی مزار کی زمین بیچنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد اب یہ معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ یہ زمین بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے۔ وقف بورڈ کے ذریعے بنائی گئی ایک سابق کمیٹی نے ایک شخص کو اس مزار کی دیکھ بھال کے لئے بطور نگراں اور خادم بحال کیا تھا۔
تاہم بعد میں اسی خادم نے زمین پر قبضہ کرلیا، پوری اراضی 39 ڈسمل پر مشتمل ایک پلاٹ کی شکل میں ہے۔ اسی پلاٹ میں رنگیلا شاہ بابا کی مزار بھی ہے لیکن یہاں کے نگراں کی جانب سے زمین کو غلط طریقے سے فروخت کیا جارہا ہے۔ یہی نہیں 10 سے 12 دکانیں بھی بنا کر دوسرے دکاندار کو الاٹ کر دی گئی ہیں اور وہ کرایہ اپنے پاس رکھ رہا ہے۔ لیکن یہ نگراں کمیٹی کو پیسے نہیں دے رہاہے۔ اس معاملے میں نگراں نے جعلی دستاویزات بنا کر جائیداد پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔ جب یہ اطلاع ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کو ملی تو اُنہوں نے وقف بورڈ کو بھی آگاہ کرایا اور اس حوالے سے ضلع سے نوڈل افسر راہل کمار کی قیادت میں جانچ کے لئے ایک ٹیم بھیجا، ٹیم نے آس پاس کے لوگوں اور نگراں سے پوچھ تاچھ بھی کی اور رپورٹ تیار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ اس دوران نوڈل افسر نے نگراں کو ہدایت کی کہ وہ دو دن کے اندر اپنے دستاویزات کے ساتھ ضلع ہیڈ کوارٹر کو پیش کریں۔ بصورت دیگر آپ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے خلاف بیدر میں زبردست احتجاج - protest against insolence
اس سلسلے میں ضلع نوڈل افسر راہل کمار نے بتایا کہ جب انہوں نے امام گنج کے گڈریا گاؤں میں واقع مزار کا دورہ کیا اور معائنہ کیا تو معائنہ کے دوران یہ سچ پایا کہ زمین بیچی گئی ہے۔ اس رپورٹ کو ضلع مجسٹریٹ کو پیش کریں گے، جس کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ شکایت موصول ہوئی تھی کہ گڈریا گاؤں میں مزار کی دیکھ بھال کرنے والے نگراں کی جانب سے مزار کی زمین فروخت کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد پہنچ کر جانچ کی گئی ہے۔ نگراں کا دعوی تھا کہ زمین اس کی ہے تاہم ابھی ایک معاملے میں اس نے عدالت میں حلف نامہ بھی دائر کیا ہے کہ زمین وقف کی ہے باوجود کہ قبضے کی نیت سے وہ لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں وقف کی جتنی متنازع املاک ہے اسکی جانچ کی جارہی ہے۔