لکھنؤ: بین الاقوامی خطاطی،فوٹو گرافی اور پینٹنگ ایگزیبیشن ( محرم نمائش) کا یہ سولہواں سال ہے۔ اس سال ہندوستان بھر سے تقریباً 18 فوٹو آرٹسٹ اور بیرون ملک سے تقریبا 6 فوٹو گرافروں نے نمائش میں حصہ لیا ہے۔ مصوری اور خطاطی کے فنکاروں میں 42 غیر ملکی اور مقامی فنکار شامل ہیں جن میں خصوصی طور سے کرامت کا لج اور یونٹی کالج کے 18 طلبا بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لکھنؤ کی سرکردہ شخصیات نے نمائش میں شرکت کی اور واقعہ محرم کو تصاویر پینٹنگ فوٹوگراف اور کرافٹ کے ذریعے سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی اس نمائش میں بلا تفریق ملت و مذہب لوگوں نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے پنجاب سے رینو بہل نے بتایا ک یہ نمائش نہ صرف ایک مذہبی واقعہ کو سمجھانے کے لیے اہم ہے بلکہ فنکاروں کو اپنے فن کے مظاہرے کے لیے بھی اہم سٹیج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ یہاں اتے ہیں اور متعدد فنکاروں سے ملاقات کرتے ہیں ان کے پینٹنگز کو دیکھتے ہیں۔
اپنے پینٹنگز میں سدھار کرتے ہیں۔ وہیں رمشاہ مرزا نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ عربی کیلی گرافی کی ماہر ہیں شوقیہ طور پر عربی کیلی گرافی کرتی ہیں حالانکہ وہ پیشے سے انگلش ٹیچر ہیں تاہم انہوں نے نمائش میں حصہ لیا اور عربی کیلیگرافی کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں بتایا۔
لکھنو کی طیبہ نے بتایا کہ یہ نمائش نواسہ رسول حضرت امام حسین اور ان کے 72 جانثاروں کی کربلا میں ہوئی شہادت کو یاد دلاتا ہے ساتھ میں واقع کربلا اور شہیدان کربلا سے متعلق عوام کی عقیدت کی بھی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔
فوٹو گرافر میں لکھنو سے منوج چھا بڑا، اعظم حسین محمد قمر سجاد باقر نجم احسن ، عبد الصبور، امیٹھی سے اسد آگرہ سے محمد ندیم، دہلی سے یوگیش پال اور کنگ موبیل ( کے ساتھ بیرون ملک کے فوٹوگرافر میں ایران سے محمد مصدق، رضا قمی، شبیہ رضا عراق سے العسدی الرحیم حاورا لندن سے روبی الیس حیدر، اسپین سے احسن رضوی اور تنزانیہ سے ایس آر نے حصہ لیا۔
پینٹنگ و خطاطی کے فنکاروں میں لکھنو سے تبسم فاطمہ صبیحہ حسن سنبل، ثمرین فاطمہ، ڈاکٹر شگفتہ خانم ، سلطان نواز، بریزه ناضم، وردها ناز ، ربینونی ، شیخ بے نظیر صدیقی ، صدف خان، لائبہ انصاری ، فائق احسن، آرادھنا کانتی ، فاقیہ، رمشا مرزا ، لائبہ مرزا، فاطمہ زہرا، اسما صدیقی ، کانپور سے نشاط صدیقی ، دہرادون سے شمشیر وارثی ، شاہجہاں پور سے سمنا اختر ، حیات ایوب، بریلی سے لائبہ نور، جونپور سے نگار فاطمہ، سدھارتھ نگر سے آل رضا علی گڑھ سے صاحبہ خان بہ مراد آباد سے طبیبہ ماجد، و نیز دصالحہ اور بیرون ملک فنکاروں میں عراق سے جلال فورڈ نے حصہ لیا۔
طلبا میں کرامت گرلس کالج سے مریم مرتضی ، انیسہ خاتون تھی سنگھ، لبنا خلود محمد رفیع ، انوشه انس، نشر و فردوس یونیٹی کالج سے فاطمہ موسوی محمد حیدر،ویملہ حسین ، سید علی عباس، زہرا ارضا، ایمیہ مرزا نے حصہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایام محرم میں لکڑی کا خوبصورت نقاش شدہ تعزیہ مقبول
اس سے قبل مشعل انسانیت روشن کرتے ہوئے اس نمائش کا افتتاح کیا گیا جسے یوپی کے ریاستی وزیر مملکت دانش آزاد انصاری، فخرالدین علی احمد کمیٹی کے چیئر مین اطہر صغیر زیدی عرف تورج زیدی، حج عابد فهیم، ارا ہسپتال کے وائس چانسلر ڈاکٹر عباس علی مہدی، سوامی سارنگ، مولانا آل رضا، نجم الحسن نجمی، لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) ظفر یاب حسن رضوی، ڈاکٹر فرزانہ مہندی ، ڈاکٹر صبوحی زیدی، بنو رضوی ، نواب مسعود عبدالله، پر وفیسر صابرہ حبیب، ڈاکٹر ثروت تقی ، معراج حیدر، ڈاکٹر اسد عباس اور روشن تقی اور ایس این لعل نے ایک ساتھ روشن کیا۔ اس موقع پر نمائش کے منتظم ایس این لعل نے بتایا کہ محرم کی جو بھی روایات ہیں وہ اودھ کی ہی دین ہیں۔ نمائش دیکھنے آئے سبھی ناظرین و مہمانان کو تلسی کے پودے تقسیم کیے گئے ۔