امپھال: منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے، یہاں حالات اب بھی معمول پر نہیں آرہے ہیں۔ تازہ معلومات کے مطابق یہاں کے جیری بام علاقے سے تازہ تشدد کی اطلاع ملی ہے، جہاں میتی گروپ نے ہمار گاؤں پر حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں دس گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ ساتھ ہی اس تشدد میں ایک خاتون کی موت ہو گئی ہے۔
منی پور میں کئی قبائلی تنظیموں کی ایک چھتری تنظیم آئی ٹی ایل ایف (ITLF) نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ آئی ٹی ایل ایف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ جمعرات کی رات دیر گئے اس وقت ہوا جب مسلح میتی گروپ ارمبائی ٹینگول اور یو این ایل ایف گروپوں نے مبینہ طور پر جیری بام کے جارون گاؤں پر حملہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ حملے کے دوران دس سے زائد مکانات کو آگ لگا دی گئی۔ آگ میں جھلسنے سے سنگکم نامی خاتون کی موت ہو گئی۔
دریں اثنا، آئی ٹی ایل ایف نے میتی عسکریت پسند تنظیم کے سی پی۔پی ڈبلیو جی عسکریت پسند گروپ کے ذریعہ کانگ پوکپی ضلع کے کانگچپ پتجنگ گاؤں پر قبضے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوکی علاقوں میں ان کی موجودگی اور دراندازی نے تناؤ اور خوف پیدا کیا ہے۔ آئی ٹی ایل ایف نے منی پور اور مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومتوں کی میتی عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی نہیں کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ کوکی-جو علاقوں میں آزادانہ طور پر گھومنے والے مسلح میتی گروپ کا مسلسل استثنیٰ ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔
آئی ٹی ایل ایف کے رہنماؤں نے کہا کہ ہماری زمین پر یہ بے قابو فوج کاری کو منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین کے ذریعہ رچی گئی ایک خطرناک سازش کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جو کوکی۔جو لوگوں کے خلاف منظم تشدد میں اپنے کردار سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ لیڈروں کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ارام بائی دہشت گردوں جیسے دہشت گرد گروہوں پر پابندی عائد کرے اور میتی کی آبادی والے علاقوں میں میتی دہشت گرد کیمپوں پر سختی سے پابندی لگائے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ کوکی-جو کمیونٹیز خاموش تماشائی نہیں رہیں گے کیونکہ ان کی زمینوں اور جانوں کو خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: