گیا: گیا ضلع میں پرندوں کی خوراک میں انڈے کے چھلکوں کا استعمال بڑھا ہے۔ چھلکے کو پہلے دھوپ میں رکھ کر خشک کیاجاتا ہے اور پھر اسے اچھے ڈھنگ سے دھویا جاتا ہے اور پھر دوبارہ خشک کر پیس کر پاوڈر بنادیا جاتا ہے۔ پرندوں کی دوسری خوراک میں ملا کر کھانے کے لیے دیا جاتاہے۔ اس کا مقصد پرندوں میں کیلشیم کی کمی کو دور کرنا ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق انڈے کا چھلکا پرندوں کے لیے انتہائی فائدے مند ہے۔ گیا ضلع کے وہ افراد جنہوں نے اپنے گھروں میں بڑی تعداد میں پرندہ پروری میں لگے ہیں۔ وہ انڈے کے چھلکوں کا پاوڈر بناتے ہیں اور پھر اسے اپنے پرندوں کو بطور ضمیمہ کھلاتے ہیں۔
گیاکے معروف کبوتر پرور انور رضوان احمد کہتے ہیں کہ پرندوں کو انڈے کے چھلکوں کا پاوڈر کھلانے سے انڈے دینے والی مادوں کو انڈے پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس وجہ سے انڈے کے چھلکوں کا استعمال ہوتا ہے۔ ضلع گیا میں اسکے استعمال میں تیزی آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب انڈے کے چھلکوں کو بھی فروخت کیا جاتاہے۔ انڈے کے چھلکے میں کیلشیم کاربونیٹ، پروٹین اور دیگر نامیاتی مرکبات ہوتے ہیں۔ انڈے کے چھلکوں میں قریب 40 فیصد کیلشیم ہوتاہے۔ یہ کیلشیم کاربونیٹ کی شکل میں پایاجاتاہے۔ اس میں بوران، میگنیشیم، میگنیز، تانبا، آئرن، مولبڈینم، سلفر اور زنگ وغیرہ شامل ہیں۔ پاوڈر کی شکل میں انڈے کا شیل ایک موثر کلشیم کے سپلیمنٹ کے طور پر کھایا جاتا ہے۔
انور کہتے ہیں کیلشیم کی غرض سے انسان بھی انڈے کے چھلکوں کو کھاتے ہیں لیکن کھڑے چھلکے نہیں بلکہ اسکا پاوڈر بناکر کھایا جاتاہے۔ جنہیں ہڈی کا مرض ہے اور کیلشیم کی کمی ہے تو بطور دوائی کیلشیم بڑھانے کے لیے پاوڈر کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن اسکا خیال رکھا جائے کہ بغیر ماہرین کے مشورے کے استعمال نہیں کریں۔ انہوں نے بتایاکہ گیا ضلع میں کبوتر۔ مرغی اور دیگر پرندوں کو پالنے والے انڈے کے چھلکوں کا استعمال انکی خوراک کے لیے کرتے ہیں۔