اورنگ آباد: سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 2014 کے انتخابات سے ای وی ایم میں نوٹا کا آپشن دیا گیا ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اورنگ آباد پارلیمانی انتخابات میں 23 امیدوار میدان میں تھے۔ ان میں 14 مختلف جماعتوں کے اور 09 آزاد امیدوار تھے۔ اس کے بعد بھی 4 ہزار 929 ووٹروں نے نوٹوں کا استعمال کیا تھا۔ اورنگ آباد پارلیمانی حلقے میں جیتنے والے امیدوار امتیاز جلیل کے ووٹوں کا فرق 4 ہزار 492 سے کم رہا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ بڑی سیاسی جماعتوں کے تین امیدواروں اور ایک آزاد امیدوار کو چھوڑ کر باقی 20 امیدواروں نے زیادہ سے زیادہ 44093 ووٹ حاصل کیے۔ جن میں سے تین امیدواروں کو 4 سے 5 ہزار ووٹ ملے۔ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ان امیدواروں کو اتنے ووٹ ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
'نوٹا' کا استعمال ایک بار پھر موضوع بحث
سنہ 2019 لوک سبھا انتخابات میں 'نوٹا' کا سب سے زیادہ استعمال - What Is Nota
2014 کے لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ 27 امیدوار میدان میں تھے۔ یہ اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ کی تاریخ میں امیدواروں کی اُس وقت سب سے زیادہ تعداد تھی۔ گزشتہ دو انتخابات کے بعد سے لوک سبھا کے امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ دو انتخابات میں بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے آزاد اور دیگر چھوٹی جماعتوں کے امیدواروں کو بھی اپنے امیدوار واپس لینے کے لیے زور نہیں دیا۔ جب الیکشن لڑنے کا وقت آیا تو کچھ امیدواروں نے مہم میں حصہ نہیں لیا۔
اگر بات کی جائے اورنگ آباد پارلیمانی سیٹ کی تو اس سال 2024 پارلیمانی انتخابات میں کل 37 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس سال سب سے زیادہ امیدوار پارلیمانی انتخابات کے میدان میں رہیں گے۔ کل 44 لوگوں کا امیدوار فارم صحیح رہا تھا، لیکن آخری وقت میں سات امیدواروں نے اپنا امیدواری فارم واپس لے لیا، جس کے بعد اب 37 امیدوار اب اورنگ آباد پارلیمانی انتخابات میں موجود ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس سال ہر پولنگ بوتھ پر تین ای وی ایم مشین موجود رہیں گی، کیونکہ امیدوار زیادہ ہونے کی وجہ ای وی ایم مشین بھی زیادہ لگیں گی۔