اورنگ آباد: مجلس اتحاد المسلمین کے قومی سربراہ اسد الدین نے اب تک ملک بھر میں تین پارلیمانی سیٹوں کا اعلان کیا ہے، اور آنے والے وقت میں کچھ اور جگہوں پر ایم آئی ایم اپنے اُمیدواروں کا اعلان کر سکتی ہے، اگر بات کی جائے اورنگ آباد پارلیمانی سیٹ کی تو اسد الدین اویسی نے امتیاز جلیل کو اورنگ آباد سے نامزد کیا ہے۔ اورنگ آباد میں سہ رخی مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا اس سیٹ سے پرچۂ نامزدگی داخل کر سکتی ہے۔ ٹھاکرے اور شندے کے امیدواروں کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ تاہم یہ سیٹ مہاوکاس اگھاڑی سے ٹھاکرے گروپ کے پاس جائے گی۔ شندے گروپ کو یہ سیٹ مہا یوتی سے ملنے کا امکان ہے۔ اس لیے ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ امتیاز جلیل کے مقابلہ میں دیگر دو امیدوار کون ہوں گے۔ تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ سہ رخی مقابلہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں:
2019 کے پارلیمانی انتخابات میں اس وقت کی اورنگ آباد سیٹ پر سہ رخی مقابلہ تھا۔ تو امتیاز جلیل جیت گئے تھے۔ اس الیکشن میں شیوسینا نے چندر کانت کھیرے کو امیدوار بنایا تھا۔ مرکزی وزیر راؤ صاحب دانوے کے داماد ہرش وردھن جادھو نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا، اور ہرش وردھن جادھو کی وجہ سے انتخابات میں ووٹوں کی بڑے پیمانے پر تقسیم ہوئی تھی۔ جس کا فائدہ مجلس کے امیدوار امتیاز جلیل کو ملا تھا۔ ایسے میں سبھی کی توجہ اس طرف ہے کہ آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کیا ہوگا۔
2019 کے پارلیمانی انتخابات میں شیوسینا کے امیدوار چندر کانت کھیرے کو 3 لاکھ 84 ہزار 550 ووٹ ملے۔ موجودہ ایم پی اور ایم آئی ایم کے امیدوار امتیاز جلیل کو سب سے زیادہ 3 لاکھ 89 ہزار 42 ووٹ ملے، جب کہ آزاد امیدوار ہرش وردھن جادھو کو 2 لاکھ 83 ہزار 798 ووٹ ملے۔ شیوسینا کے امیدوار چندر کانت کھیرے ہار کا شکار ہو گئے۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں اورنگ آباد حلقہ میں سہ رخی مقابلہ ہونے کا امکان ہے، تو کیا پہلے الیکشن کی طرح اس بار بھی ووٹوں کی تقسیم ہوگی؟ کیا امتیاز جلیل کو ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ ہوگا ؟ سب کی توجہ اُمیدواروں کی طرف ہے۔
اویسی نے ابھی تک یہ بتایا ہے کہ وہ ایم آئی ایم سے تین سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ تاہم امتیاز جلیل نے پہلے کہا تھا کہ ایم آئی ایم مہاراشٹر میں 6 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ اس کے مطابق پارٹی ممبئی، اورنگ آباد، ناندیڑ، دھولیہ اور ودربھ کی ایک سیٹ سے اپنے امیدوار کھڑا کرے گی۔ اس کے علاوہ بہار کی 11 سیٹوں پر ایم آئی ایم اپنے امیدوار اتارے گی۔