جے پور: راجستھان کے بی جے پی رکن اسمبلی بال مکند اچاریہ نے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو جلد از جلد شروع کیا جانا چاہئے اور اسے نافذ کیا جانا چاہئے۔ اگرچہ بی جے پی کے مختلف رہنما اور ریاستی وزراء یکساں سول کوڈ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ راجستھان حکومت نے ابھی تک اس معاملے کو نہیں اٹھایا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ریاستی وزیر کنہیا لال چودھری نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت اتراکھنڈ کی طرح اسمبلی میں یو سی سی بل پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تاہم بھجن لال حکومت کی طرف سے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
بی جے پی رکن اسبملی بال مکند اچاریہ اکثریتی برادری سے متعلق مسائل اٹھانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'ایک ملک اور ایک قانون' کو جلد نافذ کیا جانا چاہیے۔ "ہم 'ایک ملک اور ایک قانون' کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اسے جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ میں نے یہ مطالبہ اپنی طرف سے مرکزی حکومت کے سامنے بھی اٹھایا ہے"۔
جھنجھنو میں کانوڑیوں کو پولیس کے ذریعہ زدوکوب کئے جانے کی مبینہ اطلاعات پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانوڑیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا ناروا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی بغیر کسی تعصب کے انکوائری کی جائے گی اور اگر کوئی افسر ملوث پایا گیا تو اسے بھی معطل کر دیا جائے گا۔ پولیس نے مبینہ طور پر اتوار کی رات کانوڑیوں پر لاٹھیوں سے حملہ کیا کیونکہ لوہارگل دھام میں کافی رش تھا۔ اچاریہ نے کہا کہ انہیں اس واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو موصول ہوا ہے۔ "تاہم اس طرح کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس وقت اس معاملے پر چیزیں ابھی واضح نہیں ہیں"۔
بی جے پی رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں مافیا پنپ رہے تھے۔ لیکن بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی ان کے کاموں کی جانچ پڑتال کی گئی۔ "اب مافیا کا راج ختم ہو چکا ہے، اور اسی لیے وہ وزیر اعلیٰ کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہمارے وزیر اعلیٰ نے کانگریس کے دور میں ریاست میں پروان چڑھنے والے مافیا کا راج ختم کر دیا ہے۔ اس لیے اب جیلوں کے اندر رہنے والے خوفزدہ ہیں۔ وزیراعلیٰ کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ راجستھان کے وزیراعلی بھجن لال شرما کو اتوار کو جیل سے بدمعاشوں نے دھمکی دی تھی۔ بی جے پی رکن اسبملی نے مزید کہا کہ ان کی دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے۔ بالمکند اچاریہ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور راجستھان کے اسکولوں میں ساورکر جینتی منانے کی تاریخوں کو شامل کرنے کی مزید ستائش کی۔