گلبرگہ: ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر کے قدیم مٹھ شری کنچ بسویشورا شواچاریہ روضہ مٹھ میں رمضان المبارک کے موقع پر دعوت افطار اور نماز مغرب کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر گنڈپا سوامی نے بتاتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ شہر قومی یکجہتی، گنگا اور جمنا تہذیب کا گہوارہ رہا ہے۔ اس شہر کو صوفی سنتوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ ہر سال رمضان المبارک میں ایک دن خصوصی طور پر اس مٹھ میں یہاں کے اطراف کے مسلمانوں کے لیے دعوت افطار اور نماز مغرب کا اہتمام کرکے ہندو اور مسلم اتحاد کا پیغام دیا جاتا ہے۔ یہ قدیم تاریخی مٹھ ہے۔ یہاں پر ہندوؤں کے تہوار پر مسلمان شرکت کرکے قومی یکجہتی وبھائی چارہ کا پیغام دیتے ہیں۔ آج چند فرقہ پرست تنظیمیں ہندو اور مسلم کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
'بزرگوں کے آستانوں سے انسانیت کو جوڑنے کا پیغام ملتا ہے' - IFTAR Party in Gaya
انہوں نے کہا کہ بھارت تمام مذہب کا ایک ملک ہے۔ یہاں پر ہر مذہب کے عوام رہتے ہیں۔ اس ملک میں تمام مذہب کے عوام کو اپنے اپنے مذہب کے تحت اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔ آج اس دعوت افطار کا اہتمام کرنے کا اہم مقصد ایک دوسرے مذہب کے عوام کے درمیان قومی یکجہتی، بھائی چارگی اور پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے تمام مذہب کے رہنماؤں کو اتحاد کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
گلبرگہ شہر ایک تاریخی قدیم شہر ہے۔ یہاں پر تاریخی قدیم درگاہ، مساجد اور مندر اور مٹھ موجود ہیں۔ ہمیشہ سے یہ شہر گنگا جمنا تہذیب، قومی یکجہتی اور بھائی چارہ کا گہوارہ رہا ہے۔ اس موقع پر روضہ مٹھ کے سوامی جی اور گنڈپا سوامی، ہدایت سنٹر کے ذمہ دار ضیاء اللہ، سوشل ورکر محمد جیلانی، ڈاکٹر روستم اور دیگر ہندو ومسلم مذہب کے لیڈران نے اس دعوت افطار میں شرکت کرکے قومی یکجہتی بھائی چارہ کا پیغام دیا۔