گلبرگہ: ریاست کرناٹک میں 2024 لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں کل 7 مئی کو گلبرگہ حلقہ پارلیمان میں رائے دہی ہونے والی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع پہلے اور دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوئی ہے۔ حیدرآباد کرناٹک حلقہ میں خاص کر گلبرگہ، بیدار میں بھی 7 مئی کو الیکشن ہونے والا ہے۔ جس کے لیے سیاسی پارٹیاں پُرجوش ہیں۔ یہاں پر گلبرگہ حلقہ پارلیمان سے بی جے پی کے امیدوار امیش جادو اور کانگریس پارٹی سے ڈاکٹر ملکارجن کھڑگے کے داماد رادھا کرشنا ڈومنی ہیں۔
اس موقعے گلبرگہ شمال کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کر تے ہوئے کہا کہ گلبرگہ حلقہ سب اہم مانا جاتا ہے۔ کیوں کہ گلبرگہ کانگر یس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ملکار کھر گے کا حلقہ ہے۔ پچھلے الیکشن 2019 میں جو غلطی کی یہاں تھی وہ دوبارہ نہیں کریں گے۔ کیوں کہ یہاں پچھلے پانچ برسوں میں گلبرگہ حلقہ پارلیمان سے کوئی ترقیاتی کامنہیں ہوئے ہیں۔ اس مرتبہ عوام 2024 کا لوک سبھا کا الیکشن ملک میں بدلاؤ لانے والا چناؤ ہے۔ بی جے پی پارٹی نے پچھلے مرتبہ یہاں پر ملکارجن کھرگے کو کئی سازشیں کر کے ذات پات کی نفرت پیدا کر کے ملکارجن کھرگے کو ہرایا گیا تھا۔ مگر یہاں پر پچھلے پانچ سالوں میں گلبرگہ میں کسی طرح کے ترقیاتی کام بی جے پی ایم پی امیش جادو نے نہیں کیے۔ پچھلے پانچ سالوں میں یہ عوام کے بیچ غائب رہے۔
اب اب یہ مودی جی کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ یہاں پر ڈاکٹر ملکارجن کھرگے نے کئی ترقیاتی کام کیا ہے۔ اس بار کانگرس پارٹی نے ڈاکٹر ملکارجن کھرگے جی کے داماد رادھا کرشنن کو کانگرس پارٹی اپنا امیدوار بنا کر میدان میں اتارا ہے اس بار رادھا کرشنا کو یہاں سے کامیاب ہوں گے۔ بی جے پی حکومت نے ملک میں اپنے دس سالوں میں ملک کے عوام کے ساتھ چھوٹے وعدے کر کے ملک میں نفرت کی سیاست کرنے کا کامکیا ہے۔ مودی نے ملک اچھے دن لانے کی بات کی تھی۔ مگر ملک بھر میں مہنگائی بڑھتی ہی جاری ہے۔ملک میں کسان، مزدور، نوجوان پوری طرح سے پریشان ہیں۔
مودی نے ملک صرف امیر امیر ہی ہوتے جارہے ہیں۔ غریب غریب ہی ہو رہے ہیں۔ اس لیے ملک کے عوام اس بی جے پی حکومت کو ضرور سبق سکھائیں گئے۔ گلبرگہ حلقہ کی بات کی جائے تو گلبرگہ میں کانگریس پارٹی کے امیدوار رادھا کرشنن ڈومنی کی جیت پکی ہے۔ کیوں کہ گلبرگہ کی ترقی کے لیے ملکارجن کھرگے نے کی ترقیاتی کام کیے ہیں۔ اس لیے گلبرگہ لوک سبھا انتخابات میں ان ہی کے داماد رادھا کرشنن ڈومنی کو کانگریس پارٹی نے اپنا امیدوار بناکر میدان میں اتارا ہے۔ اس لیے یہاں کے عوام کانگریس پارٹی کو ہی کامیاب کریں گے۔