گجرات: گجرات کے جونا گڑھ میں 17 جون 1990 میں پیدا ہونے والی شبنم سید عام لڑکیوں سے کچھ مختلف ہیں۔ انہیں بچپن سے پرندے اور ماحول سے محبت تھی، یہی وجہ ہے کہ شبنم سید نے اسی محبت کو برقرار رکھنے کے لئے زولوجی میں ریسرچ کیا اور فی الحال احمدآباد کی سائنس سٹی میں جاب کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس تعلق سے شبنم سید نے کہا کہ مجھے بچپن سے ماحول اور وائلڈ لائف سے کافی لگاؤ تھا۔ اس کے لیے میں نے سب سے پہلے گریجویشن میں زولوجی کا انتخاب کیا اور زولوجی سے گریجویشن کی۔ اس کے بعد 2018 میں زولوجی سے "ہاؤس کراؤ اینالوجی"(گھر کے کوے کی تشبیہ) کے عنوان پر پی ایچ ڈی مکمل کی۔
اس تحقیق کے ذریعے میں نے جانا کہ کوے کس طرح سے ہمارے ماحول کے لیے فائدے مند ہیں اور ان کے ذریعے لوگوں کو کیا کچھ فائدہ پہنچ رہا ہے، اب ان کی نسلیں کیوں ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ خاص طور سے اور بھی جو سارے پرندے ہیں ان کی نسلیں بھی آہستہ آہستہ کم ہوتی جا رہی ہیں۔ اس لیے ان کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک کسان کی بیٹی ہوں میرے والد کا نام سید قاسم میاں ہے اور والدہ کا نام سید نور جہاں ہے۔ میں نے اپنی تمام تر تعلیم جونا گڑھ کے آلفا پرائمری اسکول اینڈ بہاؤ الدین سائنس کالج سے مکمل کی۔ جبکہ میں نے سوراشٹر یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بچپن سے اپنے ماحول میں رہنے والی ہر چیز سے بہت محبت تھی۔ میں نے اب تک وائلڈ لائف کنزرویشن اینڈ نیچر ایجوکیشن پر بہت کام کیا ہے۔ 2018 میں زولوجی میں پی ایچ ڈی کی، ساتھ ہی گزشتہ دو سال سے کیوریٹر کے طور پر گجرات کونسل آف سائنس سٹی احمدآباد میں ملازمت کر رہی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
- احمدآباد میں سول سروسز امتحان کی تیاری کے لئے شمع سینٹر آف ایکسیلنس قائم کیا گیا
- احمدآباد: بیرل مارکٹ میں دھول مٹی سے لوگوں کا جینا دوبھر
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنی تعلیم حاصل کرنے میں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ میرے والدین کا مجھے تعلیم حاصل کرنے میں ہر طرح کا سپورٹ رہا۔ لوگ مجھے کہتے تھے کہ تم ڈاکٹر بن سکتی ہو، ٹیچر بن سکتی ہو، دوسرے فیلڈ اپنا سکتی ہو لیکن تم نے زولوجی کو کیوں پسند کیا ہے؟ لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے مقصد پر قائم رہی، اسی وجہ سے آج مجھے اتنی بڑی کامیابی ملی ہے۔