حیدرآباد: روس میں واقع بھارتی سفارت خانہ نے بدھ کو تصدیق کی کہ یوکرین۔روس جنگ میں جھانسہ دیکر شامل کرنے والا بھارتی شہری ہلاک ہوگیا۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد اسفان کو مبینہ طور پر روسی سرکاری دفاتر میں بطور مددگار ملازمت کا جھانسہ دیکر انہیں یوکرین جنگ میں شامل ہونے کےلئے مجبور کیا گیا تھا۔ روس میں بھارتی سفارت خانہ نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ’ہمیں ایک بھارتی شہری محمد اسفان کی المناک موت کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔ ہم خاندان اور روسی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ مشن ان کی میت بھارت بھیجنے کی کوشش کررہا ہے‘۔
قبل ازیں وزارت خارجہ نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں جاری تنازعہ سے دور رہیں جب یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج کے ساتھ معاون ملازمتوں کے لیے معاہدہ پر دستخط کئے ہیں۔ جبکہ بھارتی سفارتخانے نے ایسے شہریوں کی حفاظت اور ان کی جلد ملک واپسی کےلئے روسی حکام سے رابطہ قائم کیا تھا۔ MEA کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں کہاکہ ’ہمیں معلوم ہے کہ چند بھارتی شہریوں نے روسی فوج کے ساتھ معاون ملازمتوں کے لیے سائن اپ کیا ہے۔ بھارتی سفارت خانے نے ان کی جلد بازیابی کے لیے متعلقہ روسی حکام کے ساتھ باقاعدگی سے یہ معاملہ اٹھایا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم تمام بھارتی شہریوں سے احتیاط برتنے اور اس تنازعہ سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہیں‘ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد اسفان ان نوجوانوں کے گروپ میں شامل تھے جنہیں کچھ ایجنٹوں نے دھوکہ دے کر یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں روس کے لیے لڑنے کا جھانسہ دیا۔ قبل ازیں اسفان کے اہل خانہ نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ سے روس میں پھنسے نوجوانوں کی بحفاظت ملک واپسی کےلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔