ETV Bharat / state

’مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی بات ہورہی ہے‘، گیا میں انتخابی ریلی سے امت شاہ کا خطاب - Amit Shah in Gaya - AMIT SHAH IN GAYA

گیا اور اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ میں انتخابی مہم کے تحت بی جے پی کی اعلی قیادت کی توجہ مرکوز ہوگئی ہے۔ آج مرکزی وزیر داخلہ نے گیا میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کیا اور اس دوران اُنہوں نے کانگریس ،آر جے ڈی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی باتیں ہورہی ہیں

’مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی بات ہورہی ہے‘، گیا میں انتخابی ریلی سے امت شاہ کا خطاب
’مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی بات ہورہی ہے‘، گیا میں انتخابی ریلی سے امت شاہ کا خطاب
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 12, 2024, 10:55 AM IST

گیا : گیا اور اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے اُمیدواروں کے حق میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ وزیر داخلہ نے اس دوران حسب روایت اپنے خطاب کو ہندوتوا پر مشتمل ایجنڈے کے تحت ہی خطاب کیا۔ ایس دوران اُنہوں نے موجود شرکاء کو پرجوش کرنے کی غرض رام مندر بننے اور اسکے تنازع پر بھی روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ مودی جی کو اپنے جیت سے ہمکنار کرایا بدلے میں مودی جی نے رام مندر کا تحفہ دیا، مقدمہ بھی جیتا، پران پرتشتھا بھی ہوا اور مندر بھی بنوائی ، سترہ اپریل کو شری رام اپنی عالیشان مندر میں پہلی بار سالگرہ منائیں گے۔

اُنہوں نے اس دوران اشاروں میں اس بات کو بھی واضح کردیا کہ بی جے پی اپنے ہندوتوا ایجنڈے پر اب بھی قائم ہے اور اسکی پہلی ترجیحات میں مذہب ہے۔ دراصل وزیر داخلہ بدھ کی شام کو گیا کے گوروا میں انتخابی جلسہ میں شرکت کے لئے پہنچے تھے، گورواضلع گیا کا اسمبلی حلقہ ہے تاہم وہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ میں آتا ہے۔ اورنگ آباد حلقہ سے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ سشیل سنگھ ہی اُمیدوار ہیں جبکہ گیا پارلیمانی حلقہ سے این ڈی اے کے اُمیدوار ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے قومی صدر و سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اُمیدوار ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے دونوں اُمیدواروں کو جیت دلانے کی اپیل ووٹروں سے کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بہار کی چالیس نشستوں میں اکتیس نشستوں پر جیت دلایا ، 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں چالیس میں 39 سیٹ جتوایا جسکے بدلے میں مودی جی نے رام مندر دیا ،دفعہ 370 ختم کیا ،سی اے اے نافذ ہوا اور بھی کئی کام اس طرح کے باقی ہیں جو آئندہ جیت کے بعد کرنا ہے۔

اس دوران اُنہوں نے بہار کی بڑی جماعت آر جے ڈی کے رہنماؤں کے ساتھ کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ کانگریس نے تفریق کی سیاست کی اور ستر سالوں میں ایک فرقے کو پیچھے رکھا تاکہ انکا ووٹ بینک پر اثر نہیں ہو لیکن اب ہندو جاگ گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی، لالو پرساد یادو رام مندر میں تاخیر کرتے رہے، ہم نے پورا کیا ہے۔ کرپوری ٹھاکر جی کو بھارت رتن دینے کا کام صرف مودی جی نے برسوں بعد کیا ہے۔ لالو جی اقتدار میں آئے لیکن انہوں نے کرپوری ٹھاکر جی کی کبھی عزت نہیں کی۔ اس دوران امت شاہ نے کانگریس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ کانگریس نے 1947 میں ملک کو توڑا اور اب بھی وہی کام کانگریس کرتی ہے لیکن اب ملک کو بی جے پی ٹوٹنے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب ہماری معیشت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانا ہے۔ مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب چندریان، منگلیان اور آدتیان کی کامیابی کو درج کرنا اور مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنانا ہے۔

مسلم پرسنل لاء پر تنقید

امت شاہ نے اپنے خطاب کے دوران کانگریس کے بہانے مسلمانوں کے بڑے ادارے اور مذہبی امور کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس خوش کرنے والی پارٹی ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور کو اُنہوں نے مسلم لیگ سے موازنہ کیا اور کہا کہ مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی بات ہورہی ہے۔انکے ایم پی شمالی ہندوستان اور جنوبی ہندوستان کو تقسیم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ہم کتنی بار ملک توڑیں گے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اسکے علاوہ انہوں نے نكسلزم کے خاتمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ گیا اور اورنگ آباد سمیت بہار کے دوسرے اضلاع سے نکسلز م کا خاتمہ ہوا ہے۔

گیا : گیا اور اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے اُمیدواروں کے حق میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ وزیر داخلہ نے اس دوران حسب روایت اپنے خطاب کو ہندوتوا پر مشتمل ایجنڈے کے تحت ہی خطاب کیا۔ ایس دوران اُنہوں نے موجود شرکاء کو پرجوش کرنے کی غرض رام مندر بننے اور اسکے تنازع پر بھی روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ مودی جی کو اپنے جیت سے ہمکنار کرایا بدلے میں مودی جی نے رام مندر کا تحفہ دیا، مقدمہ بھی جیتا، پران پرتشتھا بھی ہوا اور مندر بھی بنوائی ، سترہ اپریل کو شری رام اپنی عالیشان مندر میں پہلی بار سالگرہ منائیں گے۔

اُنہوں نے اس دوران اشاروں میں اس بات کو بھی واضح کردیا کہ بی جے پی اپنے ہندوتوا ایجنڈے پر اب بھی قائم ہے اور اسکی پہلی ترجیحات میں مذہب ہے۔ دراصل وزیر داخلہ بدھ کی شام کو گیا کے گوروا میں انتخابی جلسہ میں شرکت کے لئے پہنچے تھے، گورواضلع گیا کا اسمبلی حلقہ ہے تاہم وہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ میں آتا ہے۔ اورنگ آباد حلقہ سے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ سشیل سنگھ ہی اُمیدوار ہیں جبکہ گیا پارلیمانی حلقہ سے این ڈی اے کے اُمیدوار ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے قومی صدر و سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اُمیدوار ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے دونوں اُمیدواروں کو جیت دلانے کی اپیل ووٹروں سے کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بہار کی چالیس نشستوں میں اکتیس نشستوں پر جیت دلایا ، 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں چالیس میں 39 سیٹ جتوایا جسکے بدلے میں مودی جی نے رام مندر دیا ،دفعہ 370 ختم کیا ،سی اے اے نافذ ہوا اور بھی کئی کام اس طرح کے باقی ہیں جو آئندہ جیت کے بعد کرنا ہے۔

اس دوران اُنہوں نے بہار کی بڑی جماعت آر جے ڈی کے رہنماؤں کے ساتھ کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ کانگریس نے تفریق کی سیاست کی اور ستر سالوں میں ایک فرقے کو پیچھے رکھا تاکہ انکا ووٹ بینک پر اثر نہیں ہو لیکن اب ہندو جاگ گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی، لالو پرساد یادو رام مندر میں تاخیر کرتے رہے، ہم نے پورا کیا ہے۔ کرپوری ٹھاکر جی کو بھارت رتن دینے کا کام صرف مودی جی نے برسوں بعد کیا ہے۔ لالو جی اقتدار میں آئے لیکن انہوں نے کرپوری ٹھاکر جی کی کبھی عزت نہیں کی۔ اس دوران امت شاہ نے کانگریس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ کانگریس نے 1947 میں ملک کو توڑا اور اب بھی وہی کام کانگریس کرتی ہے لیکن اب ملک کو بی جے پی ٹوٹنے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب ہماری معیشت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانا ہے۔ مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب چندریان، منگلیان اور آدتیان کی کامیابی کو درج کرنا اور مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا مطلب کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنانا ہے۔

مسلم پرسنل لاء پر تنقید

امت شاہ نے اپنے خطاب کے دوران کانگریس کے بہانے مسلمانوں کے بڑے ادارے اور مذہبی امور کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس خوش کرنے والی پارٹی ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور کو اُنہوں نے مسلم لیگ سے موازنہ کیا اور کہا کہ مسلم پرسنل لاء کو واپس لانے کی بات ہورہی ہے۔انکے ایم پی شمالی ہندوستان اور جنوبی ہندوستان کو تقسیم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ ہم کتنی بار ملک توڑیں گے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اسکے علاوہ انہوں نے نكسلزم کے خاتمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ گیا اور اورنگ آباد سمیت بہار کے دوسرے اضلاع سے نکسلز م کا خاتمہ ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.