ETV Bharat / state

احمدآباد میں تعزیے داری اور جلوس کی شروعات کیسے ہوئی؟ - Tajiya Procession

تعزیہ کمیٹی کے چیئرمین پرویز مومن نے کہا کہ احمدآباد کے مختلف علاقوں سے گزشتہ چند برسوں سے تعزیہ داری اور تعزیے کے جلوس میں اضافہ ہوا ہے۔ تمام مذاہب کے لوگ جلوس میں شرکت کرتے ہیں۔

احمدآباد میں تعزیے داری اور جلوس کی شروعات کیسے ہوئی؟
احمدآباد میں تعزیے داری اور جلوس کی شروعات کیسے ہوئی؟ (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 16, 2024, 4:17 PM IST

احمدآباد: ریاست گجرات کے۔احمدآباد میں تعزیہ داری کی روایت تقریبا 150 سال قدیم ہے۔تقریبا ڈیڑھ سو برسوں سے تعریہ داری اور تعزیہ کے ساتھ جلوس کے اہتمام کا سلسلہ جاری ہے۔

احمدآباد میں تعزیے داری اور جلوس کی شروعات کیسے ہوئی؟ (etv bharat)

تعزیہ کمیٹی کے چیئرمین پرویز مومن نے کہاکپ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی کربلا میں انسانیت کو بچانے کے لیے دی گئی عظیم شہادت کی یاد میں احمدآباد میں نو ویں اور 10 دویں محرم کو تعزیہ کے ساتھ جلوس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اس کی تاریخ بہت پرانی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس موقع پر قرآن خوانی کرتے ہیں ،روزے رکھتے ہیں،روزہ داروں کے لئے افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جگہ جگہ تعزیے بنائے جاتے ہیں۔ ہر سال یوم عاشورہ پر تعزیہ جلوس کی شکل میں نکالا جاتا ہے۔احمدآباد کے جمال پور امام بارگاہ سے سب سے قدیم برٹش کے زمانے کے تعزیے رکھے ہوئے ہیں۔ اسے جلوس میں نکالا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ الگ الگ جگہوں سے بھی تعزیے نکالے جاتے ہیں۔تمام چھوٹے بڑے جلوس ایک مقام پر آکر ملتے ہیں اور ایک عظیم الشان جلوس میں بدل میں بدل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میرے والی جے وی مومن اور ان کی ٹیم نے سینڑل تعزیہ کمیٹی احمدآباد بنائی جو 60 سال سے قائم ہے۔ اب اس کمیٹی سے پورے احمدآباد کے لوگ جڑ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سینکڑوں برس پرانا حضرت قاسم کی مہندی کا روایتی جلوس شاہی انداز میں نکالا گیا

انہوں نے کہاکہ ان کے والد کے انتقال کے بعد اب اس کمیٹی کی ذمہ داری وہ اور نور بھائی شیخ اور ان کی ٹیم نبھا رہی ہیں۔ہر سال قومی ایکتا کا انوکھا منظر اس جلوس میں نظر آتا ہے۔ جلوس کا استقبال کرنے کے لیے جگن ناتھ مندر کے مہنت دلت داس جی اور احمدآباد کے مئیر و دیگر لیڈران بھی آتے ہیں اور تعزیے کو انعام دیتے ہیں ۔

احمدآباد: ریاست گجرات کے۔احمدآباد میں تعزیہ داری کی روایت تقریبا 150 سال قدیم ہے۔تقریبا ڈیڑھ سو برسوں سے تعریہ داری اور تعزیہ کے ساتھ جلوس کے اہتمام کا سلسلہ جاری ہے۔

احمدآباد میں تعزیے داری اور جلوس کی شروعات کیسے ہوئی؟ (etv bharat)

تعزیہ کمیٹی کے چیئرمین پرویز مومن نے کہاکپ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی کربلا میں انسانیت کو بچانے کے لیے دی گئی عظیم شہادت کی یاد میں احمدآباد میں نو ویں اور 10 دویں محرم کو تعزیہ کے ساتھ جلوس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اس کی تاریخ بہت پرانی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس موقع پر قرآن خوانی کرتے ہیں ،روزے رکھتے ہیں،روزہ داروں کے لئے افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جگہ جگہ تعزیے بنائے جاتے ہیں۔ ہر سال یوم عاشورہ پر تعزیہ جلوس کی شکل میں نکالا جاتا ہے۔احمدآباد کے جمال پور امام بارگاہ سے سب سے قدیم برٹش کے زمانے کے تعزیے رکھے ہوئے ہیں۔ اسے جلوس میں نکالا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ الگ الگ جگہوں سے بھی تعزیے نکالے جاتے ہیں۔تمام چھوٹے بڑے جلوس ایک مقام پر آکر ملتے ہیں اور ایک عظیم الشان جلوس میں بدل میں بدل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میرے والی جے وی مومن اور ان کی ٹیم نے سینڑل تعزیہ کمیٹی احمدآباد بنائی جو 60 سال سے قائم ہے۔ اب اس کمیٹی سے پورے احمدآباد کے لوگ جڑ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سینکڑوں برس پرانا حضرت قاسم کی مہندی کا روایتی جلوس شاہی انداز میں نکالا گیا

انہوں نے کہاکہ ان کے والد کے انتقال کے بعد اب اس کمیٹی کی ذمہ داری وہ اور نور بھائی شیخ اور ان کی ٹیم نبھا رہی ہیں۔ہر سال قومی ایکتا کا انوکھا منظر اس جلوس میں نظر آتا ہے۔ جلوس کا استقبال کرنے کے لیے جگن ناتھ مندر کے مہنت دلت داس جی اور احمدآباد کے مئیر و دیگر لیڈران بھی آتے ہیں اور تعزیے کو انعام دیتے ہیں ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.