جند: بدھرا سے ایم ایل اے اور حصار لوک سبھا حلقے سے جے جے پی کی امیدوار نینا چوٹالہ کے قافلے پر کچھ لوگوں نے حملہ کر دیا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ انتخابی مہم کے لیے جند کے اوچنا کلاں علاقے میں پہنچی تھیں۔ جب نینا چوٹالہ کا قافلہ روزکھیڑا گاؤں پہنچا تو ان کے قافلے کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس دوران جے جے پی کے کارکنوں کو مارا پیٹا گیا اور ان سے ہاتھا پائی بھی کی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ خواتین کارکنوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی گئی۔ حملے میں خواتین سمیت کئی کارکن زخمی ہوئے۔ نینا چوٹالہ کے بیٹے اور جے جے پی لیڈر دگ وجے چوٹالہ نے کانگریس امیدوار جے پرکاش پر اس کا الزام لگایا ہے۔
- حملہ جند کے اوچانہ کلاں میں ہوا۔
نینا چوٹالہ سابق ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ کی والدہ ہیں۔ وہ فی الحال چرخی دادری کی بدھرا اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ جے جے پی نے انہیں حصار سیٹ سے لوک سبھا کا ٹکٹ دیا ہے۔ جب وہ انتخابی مہم کے لیے جند کے اوچنا کلا علاقے میں پہنچی تو ان کے قافلے پر کچھ احتجاجیوں نے حملہ کر دیا۔ مظاہرین نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے۔ اس دوران مظاہرین کی جے جے پی کارکنوں کے ساتھ شدید جھڑپ بھی ہوئی۔
- حملے پر دگ وجے چوٹالہ کا بیان
اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جے جے پی لیڈر ڈگ وجے چوٹالہ نے کہا کہ میری ماں، حصار لوک سبھا سے ہماری امیدوار نینا چوٹالہ کے قافلے پر حملہ ہوا ہے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ان کے قافلے کے پیچھے آ رہے تھے اور جب ان کا قافلہ ایک گاؤں میں رکا تو انہوں نے ان پر حملہ کر دیا۔
کانگریس امیدوار جے پرکاش پر الزامات
جے جے پی جنرل سکریٹری ڈگ وجے چوٹالہ نے کہا کہ اس حملے میں کئی کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ کئی خواتین کارکن زخمی بھی ہوئی ہیں۔ ان کے کپڑے بھی پھٹے ہوئے ہیں۔ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔ ملزمین کی شناخت ہو گئی ہے۔ یہ لوگ کانگریس امیدوار جے پرکاش جے پی کے کارکن ہیں۔ جے پرکاش کے پاس ایسے لوگوں کو اپنے ساتھ رکھنے کی تاریخ ہے۔ وہ ہر الیکشن میں اس قسم کا کام کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں تاحال جے پرکاش کا موقف یا رد عمل سامنے نہیں آ سکا ہے۔