ممبئی: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں واقع بازاروں میں عید کی خریداری کے لئے لوگوں کی بھیڑ امڈ پڑی ہے۔لیکن ان بازاروں میں بیت الخلا نہیں ہونے کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص خواتین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ علاقے میں موجود سلبھ کامپلیکس کی تعداد بہت ہی کم ہے ۔ اس سے عام لوگوں کو مزید پریشانی ہوتی ہے۔
ماشاء اللہ ہوٹل کے مالک عبد الرحمٰن کہتے ہیں کہ لوگ ہزاروں کو تعداد میں روزانہ آتے ہیں۔ بیشتر افراد رفع حاجت کے لیے ہوٹل کا رکھ کرتے ہیں لیکن بھیڑ زیادہ ہونے کے سبب ہوٹل یہ ضرورت پوری نہیں کر پاتے۔ خواتین کے لیے بہت دقتیں ہوتی ہیں۔ رات کے وقت زیادہ تر ٹوائلٹ بند ہوجاتے ہیں۔ اس لیے بی ایم سی کو چاہیے کہ ایسے حالات میں ٹوائلٹ 24 گھنٹے کھلے رکھیں تاکہ عوام کو جو دقتیں پیش آتی ہیں وہ دور ہو جائیں۔
پایدھونی پولیس تھانے کے سینیئر پولیس انسپکٹر بالا کرشن دیشمکھ نے کہا کہ ہم نے بھیڑ کے لحاظ سے ہر ممکن انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس تھانے کے عقب میں ہی ایک سلبھ کمپلیکس ہے وہاں بھی اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ضرورت کے مطابق دیر تک کھول کے رکھیں تاکہ علاقے میں جو لوگ رفع حاجت کے لیے جانا چاہیں اُنہیں دشواری پیش نا آئے ۔اس کے علاوہ اطراف میں جو بھی جیسے کھڑک علاقے میں ہیں ہم اُن کے لیے بی ایم سی یہ کنٹریکٹر کو اس بارے میں ماہ مقدس میں رات بھر یا صبح تک کھولنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہسپتال کے باہر مریضوں کے رشتےداروں کو سحری اور کھانے کا انتظام کرنے کی کامیاب مہم - FREE SEHRI AND Foods FOR PATIENTS
واضح رہے کہ ماہ مقدس کے اس ایک ماہ میں جنوبی ممبئی کی روایتی بازاروں میں زبردست خریداروں کی بھیڑ رہتی ہے۔ ایسے میں ممبئی ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے متعد علاقوں سے لوگ خریداری کے لیے آتے ہیں۔ماہ رمضان المبارک میں ہر برس یہاں ہزاروں کروڑوں کا ٹرن اوور ہوتا ہے۔