حیدرآباد : تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں گزشتہ دو دنوں سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔ تلنگانہ کے چھ اضلاع میں موسلادھار بارش ہوئی جس کے باعث کئی مقامات پر نالے اور نہریں لبریز ہوگئیں۔ متعدد رہائشی بستیاں اور کالونیاں زیر آب آ گئیں۔ بعض مقامات پر سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں۔ جے شنکر بھوپال پلی ضلع میں جمعرات سے جمعہ کی صبح تک 20.7 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ منچریال ضلع کے کتہ پلی منڈل میں 17.2 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کمرم بھیم آصف آباد، پدا پلی، بھدرادری کتہ گوڑم اور نرمل اضلاع میں بھی زبردست بارش ہوئی۔ دارالحکومت حیدرآباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ہفتہ کو محکمہ موسمیات نے خبردار کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ عادل آباد، کمرم بھیم آصف آباد، منچیریال، نرمل اور پدا پلی اضلاع میں شید بارش کا امکان ہے۔ ان اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ نظام آباد، جگتیالا، راجنا سرسلہ، کریم نگر اور جے شنکر بھوپال پلی اضلاع میں اورینج الرٹ جاری کیا گیا۔
آندھرا پردیش میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے: آندھرا پردیش میں بھی موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیاں اور نالے لبریز ہیں۔ بارش کے باعث کئی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا۔ فصلیں پانی میں ڈوب گئیں۔ کئی مقامات پر درخت اکھڑ گئے۔ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کی ہدایت پر تمام محکموں کے وزراء نے بارش کا جائزہ لیا۔ این ٹی آر ضلع میں ویرا اور کٹالیرو دمولور جنکشن پر پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا۔ سیلابی پانی پل کے اوپر سے بہہ رہا ہے۔ وجئے واڑہ پرکاشم بیریج سے سیلابی پانی چھوڑنے کے بعد باپٹلا ضلع انتظامیہ چوکس اختیار کئے ہوئے ہے۔ کلکٹر وینکٹ مرلی نے کولور منڈل کے ایلند گاؤں کا دورہ کیا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو کہا گیا ہے۔
بارش کی وجہ سے ایلورو ضلع میں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ دیہات اور ڈویژنل مراکز کے درمیان ٹریفک میں شدید خلل پڑا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے آندھرا-اڈیشہ سرحد پر ندیاں لبریز ہوگئیں۔ ملکانگیری ضلع کو آندھرا تلنگانہ سے جوڑنے والی قومی شاہراہ پر سیلابی پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک ٹھپ ہے۔ مغربی گوداوری ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے عام زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔