ETV Bharat / state

ہلدوانی تشدد: پولس فائرنگ میں چار افراد ہلاک، 300 سے زائد لوگ زخمی، 70 گاڑیاں نذر آتش

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2024, 8:36 AM IST

Updated : Feb 9, 2024, 1:12 PM IST

Haldwani Violence Update: ہلدوانی کے ون بھول پورہ میں مدرسہ اور مسجد کو مسمار کرنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ میں چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ تقریباً 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ تشدد کے پیش نظر ہلدوانی ہلدوانی شہر میں دفعہ 144 جب کہ ون بھول پورہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

ہلدوانی: ہلدوانی کے ون بھول پورہ میں مبینہ سرکاری زمین پر بنی مسجد اور مدرسے کو مسمار کرنے کے بعد ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ ہنگامہ اتنا بڑا تھا کہ پولیس انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین پر پتھراؤ کرنے اور پیٹرول بم پھینکنے کا الزام لگایا۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد کی موت ہوگئی، جب کہ متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ انتظامیہ کے مطابق تشدد کے دوران آگ زنی، پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات میں مظاہرین، پولیس، انتظامیہ اور میڈیا اہلکاروں سمیت 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

ہلدوانی تشدد پر ریاست کے وزیر اعلیٰ کا بیان

حالات بے قابو ہوتا دیکھ کر انتظامیہ نے کل شام کو 'شرپسندوں' دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا۔ ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے ہلدوانی شہر میں دفعہ 144 جب کہ ون بھول پورہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ مظاہرین نے ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی۔ اس دوران 70 سے زائد گاڑیاں جلا دی گئیں جب کہ متعدد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن میں لگی آگ میں کئی سال پرانا ریکارڈ بھی جل کر راکھ ہو گیا۔ اب تک موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق ہلدوانی میں تشدد کے دوران پولیس کی فائرنگ سے تقریباً چار مظاہرین کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس اہلکاروں اور کارپوریشن کے کارکنوں سمیت 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ہلدوانی میں حالات پر قابو پانے کے لیے نیم فوجی دستوں کی کئی کمپنیاں بھی رات گئے پہنچ گئی ہیں۔ فی الحال صورت حال معمول پر ہے۔

پولیس اب پتھراؤ کرنے کے الزام میں گھر گھر جا کر لوگوں کو پکڑنے کی مہم چلا رہی ہے۔ اس دوران ملزمین کو پکڑنے اور چھتوں کی تلاشی لینے کے لیے پولیس نے میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی مدد سے متعدد گھروں کے دروازے توڑ دیے۔ تاحال متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور گرفتاری کی یہ مہم بدستور جاری ہے۔ اس ہنگامہ آرائی میں 70 سے زائد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں۔

جانیں پورا واقعہ: مقامی پولیس انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ہلدوانی کے مسلم اکثریتی علاقے ون بھول پورہ میں ملک کے باغ میں میونسپل کارپوریشن کی زمین پر 'غیر قانونی طور پر' ایک مسجد اور مدرسہ چل رہا تھا۔ ضلع انتظامیہ اور ہلدوانی میونسپل کارپوریشن نے مدرسہ اور مسجد چلانے والوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ خالی نہ ہونے کے بعد، جمعرات کو مقامی انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس اور جے سی بی مشین کی مدد سے مسجد اور مدرسے کو مسمار کر دیا۔ اس کارروائی کے خلاف لوگوں کا غم و غصہ بھڑک اٹھا اور مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین پر پتھراؤ کرنے کا الزام لگایا جس میں کئی پولیس اہلکار، ضلعی انتظامیہ کے لوگ اور میڈیا اہلکار زخمی ہوگئے۔

3 بجے ون بھول پورہ تھانے کے قریب مسجد اور مدرسے کو مسمار کرنے کے لیے پولیس ٹیم بھاری نفری کی ساتھ جمع ہونا شروع ہوئی۔
4:25 بجے انتظامیہ کی ٹیم ملک کے باغ میں پہنچی اور 4:40 بجے لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔
4:50 بجے مظاہرین نے جے سی بی مشین پر پتھراؤ کیا اور ہنگامہ شروع ہوگیا۔
5:00 بجے مدرسہ اور مسجد کے انہدام کی کارروائی شروع کی۔ پولیس انتظامیہ نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے۔
5:20 بجے مظاہرین نے میڈیا اہلکاروں کی گاڑیوں کو آگ لگا کر سڑک بلاک کر دی۔
5:50 بجے کے آس پاس حالات قابو سے باہر ہونے لگے اور متعدد لوگ زخمی ہوئے۔
6:30 بجے ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔
7:30 بجے وزیر اعلیٰ نے میٹنگ کے بعد 'شرپسندوں' کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات دیں۔
7:45 ضلع انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 کے تحت کرفیو نافذ کر دیا۔
8:55 بجے پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران کئی لوگوں کو گولی لگی جن میں چار لوگوں کی موت ہو گئی۔

ہلدوانی: ہلدوانی کے ون بھول پورہ میں مبینہ سرکاری زمین پر بنی مسجد اور مدرسے کو مسمار کرنے کے بعد ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ ہنگامہ اتنا بڑا تھا کہ پولیس انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین پر پتھراؤ کرنے اور پیٹرول بم پھینکنے کا الزام لگایا۔ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد کی موت ہوگئی، جب کہ متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ انتظامیہ کے مطابق تشدد کے دوران آگ زنی، پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات میں مظاہرین، پولیس، انتظامیہ اور میڈیا اہلکاروں سمیت 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

ہلدوانی تشدد پر ریاست کے وزیر اعلیٰ کا بیان

حالات بے قابو ہوتا دیکھ کر انتظامیہ نے کل شام کو 'شرپسندوں' دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا۔ ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے ہلدوانی شہر میں دفعہ 144 جب کہ ون بھول پورہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ مظاہرین نے ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی۔ اس دوران 70 سے زائد گاڑیاں جلا دی گئیں جب کہ متعدد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن میں لگی آگ میں کئی سال پرانا ریکارڈ بھی جل کر راکھ ہو گیا۔ اب تک موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق ہلدوانی میں تشدد کے دوران پولیس کی فائرنگ سے تقریباً چار مظاہرین کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس اہلکاروں اور کارپوریشن کے کارکنوں سمیت 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ہلدوانی میں حالات پر قابو پانے کے لیے نیم فوجی دستوں کی کئی کمپنیاں بھی رات گئے پہنچ گئی ہیں۔ فی الحال صورت حال معمول پر ہے۔

پولیس اب پتھراؤ کرنے کے الزام میں گھر گھر جا کر لوگوں کو پکڑنے کی مہم چلا رہی ہے۔ اس دوران ملزمین کو پکڑنے اور چھتوں کی تلاشی لینے کے لیے پولیس نے میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی مدد سے متعدد گھروں کے دروازے توڑ دیے۔ تاحال متعدد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور گرفتاری کی یہ مہم بدستور جاری ہے۔ اس ہنگامہ آرائی میں 70 سے زائد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں۔

جانیں پورا واقعہ: مقامی پولیس انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ہلدوانی کے مسلم اکثریتی علاقے ون بھول پورہ میں ملک کے باغ میں میونسپل کارپوریشن کی زمین پر 'غیر قانونی طور پر' ایک مسجد اور مدرسہ چل رہا تھا۔ ضلع انتظامیہ اور ہلدوانی میونسپل کارپوریشن نے مدرسہ اور مسجد چلانے والوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ خالی نہ ہونے کے بعد، جمعرات کو مقامی انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس اور جے سی بی مشین کی مدد سے مسجد اور مدرسے کو مسمار کر دیا۔ اس کارروائی کے خلاف لوگوں کا غم و غصہ بھڑک اٹھا اور مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین پر پتھراؤ کرنے کا الزام لگایا جس میں کئی پولیس اہلکار، ضلعی انتظامیہ کے لوگ اور میڈیا اہلکار زخمی ہوگئے۔

3 بجے ون بھول پورہ تھانے کے قریب مسجد اور مدرسے کو مسمار کرنے کے لیے پولیس ٹیم بھاری نفری کی ساتھ جمع ہونا شروع ہوئی۔
4:25 بجے انتظامیہ کی ٹیم ملک کے باغ میں پہنچی اور 4:40 بجے لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔
4:50 بجے مظاہرین نے جے سی بی مشین پر پتھراؤ کیا اور ہنگامہ شروع ہوگیا۔
5:00 بجے مدرسہ اور مسجد کے انہدام کی کارروائی شروع کی۔ پولیس انتظامیہ نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے۔
5:20 بجے مظاہرین نے میڈیا اہلکاروں کی گاڑیوں کو آگ لگا کر سڑک بلاک کر دی۔
5:50 بجے کے آس پاس حالات قابو سے باہر ہونے لگے اور متعدد لوگ زخمی ہوئے۔
6:30 بجے ون بھول پورہ پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔
7:30 بجے وزیر اعلیٰ نے میٹنگ کے بعد 'شرپسندوں' کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات دیں۔
7:45 ضلع انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 کے تحت کرفیو نافذ کر دیا۔
8:55 بجے پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران کئی لوگوں کو گولی لگی جن میں چار لوگوں کی موت ہو گئی۔
Last Updated : Feb 9, 2024, 1:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.