گیا: حج 2025 کے لیے 13 اگست سے آن لائن فارم بھرا جائے گا۔ اس کے لیے پاسپورٹ ہونا لازمی ہے۔ پاسپورٹ کی مدت کم سے کم 15 جنوری 2026 تک ہونی چاہیے۔ لیکن ان سب کے درمیان بہار میں حج آپریشن کے تعلق سے چرچا ہونے لگی ہے کہ اس بار کم سے کم متعینہ کوٹے کو پر کیا جائے یا پھر اس کے آس پاس تک ضرور فارم پر کرائے جائیں۔ کیونکہ موجودہ وقت میں بہار میں آبادی کے تناسب سے قریب 10500 کا کوٹہ مختص ہے تاہم بہار میں ایک دو بار ہی ایسا موقع آیا کہ مختص کوٹہ خالی نہیں رہا حالانکہ گزشتہ 10 برسوں میں ایک بار بھی ایسا موقع نہیں ہوا کہ بہار میں زیادہ درخواست آنے کی وجہ سے قرعہ اندازی ہوئی ہو۔
حالانکہ کورونا وبا سے پہلے 2018 تک یہ ضرور رہا کہ حجاج کرام کی تعداد 5000 ہزار یا اس سے زیادہ رہی لیکن کورونا کے بعد مسلسل تعداد کم ہونے لگی ہے۔ 2023 میں بہار سے کل 3800 حجاج کرام حج سفر پر روانہ ہوئے جبکہ اس برس 2024 میں یہ تعداد کم ہوکر 3000 کے قریب پہنچی۔ یہ مجموعی تعداد تھی جو پوری ریاست کے حجاج کی تھی، جو بہار کے گیا امبارکشن پوائنٹ کے علاوہ ملک کے دوسرے امبارکیشن پوائنٹ سے روانہ ہوئے تھے۔ ان میں کولکاتا، دلی، بمبئی، جے پور، لکھنوء اور دیگر امبارکیشن پوائنٹ تھے۔ حالانکہ بہار کے گیا سے جانے والے حجاج کرام کی تعداد 2024 میں محض 900 کے قریب تھی۔ حالانکہ ریاستی حج بھون کی جانب سے حاجیوں کی مسلسل تعداد میں کمی آنے کی متعدد وجوہات بتائی جاتی ہیں، ان میں یہ بھی ہے کہ حج جیسے اہم فریضے کے تعلق سے عام مسلمانوں میں بیداری کم ہے اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حج پر تبھی وہ جائیں جب وہ اپنے زندگی کی ساری ذمہ داریوں سے بری ہو جائیں یعنی کہ 60 برس کی عمر کے بعد زیادہ لوگ حج پر جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
جبکہ حال کے گزشتہ برسوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بہار میں 60 برس سے کم عمر کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہر برس عمرہ پر جاتی ہے۔ جبکہ دوسرا معاملہ یہ بھی ہے کہ بہار کے گیا امبارکیشن پوائنٹ سے جانے والے حجاج کو سب سے زیادہ فیس ادا کرنی ہوتی ہے۔ حالانکہ یہ وجہ زیادہ اہمیت کی حامل نہیں ہے۔ کیونکہ مرکزی حکومت نے حجاج کرام کو یہ اختیارات دیے ہیں کہ وہ کسی بھی ریاست کے ہوں وہ اپنی ریاست سے فارم پر کر امبارکیشن پوائنٹ دوسری ریاست کے امبارکیشن پوائنٹ کو منتخب کر سکتے ہیں۔ اگر صرف پیسے زیادہ لگنے کی وجہ ہوتی تو بہار سے دوسری ریاستوں کے امبارکشن پوائنٹ سے جانے والوں کی تعداد زیادہ ہوتی اور مجموعی طور پر بہار سے ہر برس مختص کوٹہ کے مطابق حجاج کرام کی تعداد ہوتی۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا ہے۔ اس میں بڑی وجہ یہی ہے کہ یہاں بیداری کی کمی ہے۔
حالانکہ اس بار حج پرواز 2025 کے لئے بہار حج بھون نے وقت سے پہلے ہی ' حج بیداری ' مہم شروع کی ہے اور ہر ضلع میں کیمپ لگا کر حج کے فرض کے تعلق سے جانکاری دی جارہی ہے۔ بہار حج بھون کے ٹرینر حاجی ڈاکٹر تنویر عثمانی نے کہا کہ حج بھون کی اس بار کوشش ہے کہ گزشتہ برسوں سے زیادہ حج آپریشن 2025 کے لیے لوگ فارم پر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے مختلف طرح سے بیداری مہم چلائی جا رہی ہے۔ ہر مسلک کے علماء کے ساتھ بھی حج بھون کے ذمہ داران نے میٹنگ کی ہیں اور ان سے اپنے اپنے علاقوں میں حج کی اہمیت، اس کے فرائض پر روشنی ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ مسجدوں کے امام بھی جمعہ کے خطاب میں حج کے موضوع پر روشنی ڈال رہے ہیں۔ معاشرے کے صاحب استطاعت حضرات سے بھی انفرادی طور پر رابطہ کر حج پر جانے کے لیے بیدار کیا جا رہا ہے۔
زیادہ عمر والوں کے ساتھ جائیں گے ایک اٹینڈنٹ
حج 2025 کے لیے حکومت نے گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ ان میں ایک اہم یہ ہے کہ پہلے 70 برس کے عمر والے حاجیوں کو ہی اپنے ساتھ ایک اٹینڈنٹ کو لے جانا ضروری تھا۔ لیکن اب اس میں تبدیلی کردی گئی ہے، 65 برس کے عمر کے زیادہ والے حاجیوں کو اپنے ساتھ ایک اٹینڈنٹ لے جانا لازمی ہے۔ اس وجہ سے تعداد بڑھ سکتی ہے۔
پاسپورٹ بنانے میں رضاکار کر رہے ہیں مدد
ڈاکٹر تنویر عثمانی نے بتایاکہ حج 2025 میں سفر حج پر روانہ ہونے کا ارادہ رکھنے والے خواہش مند حضرات کے لیے سبھی ضلعوں میں رضاکار ان کی رہنمائی کے لیے لگے ہوئے ہیں۔ حج بھون نے اپنے رضاکاروں سے کہا ہے کہ وہ حضرات جنہوں نے ابھی تک پاسپورٹ کے لیے اپلائی نہیں کیا ہے اور انہیں پاسپورٹ کے اپلائی میں کوئی دشواری ہے تو ان کی رہنمائی کریں۔ پاسپورٹ فارم پر کرائیں اور اس کے بعد کہیں کسی متعلقہ سرکاری دفاتر میں پاسپورٹ کی جانچ اور کاروائی رکی ہوئی ہے تو اس حوالے سے بھی وہ حج بھون کو مطلع کریں۔ تاکہ حج بھون اس کو ٹریس کر جلدی پاسپورٹ بنوانے میں مدد پہنچائے۔ اسکا واحد مقصد ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ حج فارم پر کر سکیں۔ اس کام میں کسی بھی نام پر رضکار کوئی رقم نہیں لیتے ہیں۔
دو امبارکیشن پوائنٹ کا کریں انتخاب
ڈاکٹر تنویر عثمانی نےبتایاکہ اس بار بھی 2 امبارکیشن پوائنٹ چننا ہوگا لیکن بہار حاجیوں کو چاہیے کہ وہ گیا امبارکیشن پوائنٹ کو ترجیح دیں کیونکہ اگر کچھ پیسوں کی بچت کے لیے دوسری ریاست کو منتخب کرتے ہیں تو آپکو وہاں جانے اور آنے میں اخرجات ہونگے اور پریشانی ہوگی، مجموعی رقم میں کچھ ہی رقم زیادہ ہوسکتی ہے اس لیے گیا امبارکیشن پوائنٹ سے جائیں۔