بنگلورو:نرملا پیشے کے لحاظ سے ایک لیکچرر ہیں۔ سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا (کمیونسٹ) نے انہیں بنگلورو شمالی پارلیمانی حلقہ میں امیدوار بنایا ہے. جسے وہ ہندوستان میں واحد حقیقی کمیونسٹ پارٹی قرار دیتے ہیں جو کمیونزم کے بنیادی نظریے پر عمل پیرا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک انٹرویو میں نرملا نے کہا کہ بی جے پی نے لوگوں سے پہاڑی وعدے کرکے جیت حاصل کی۔ملک کے امن اور معیشت کو تباہ کرتے ہوئے بدعنوانی، گھوٹالوں اور فرقہ پرستی میں ملوث رہی۔ نرملا کہتی ہیں کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں کی پالیسیاں ایک جیسی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، اس لیے ملک اپنے گزشتہ 10 سالوں کے دور حکومت میں بغیر کسی حل کے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بڑے مسائل سے دوچار ہے۔ یہ واحد عوامی تحریک ہے جو اقتدار میں آنے کے بعد ان مسائل کی طرف کام کرے گی اور ان کو حل کرے گی جن سے ہندوستان کے عام لوگ سرمایہ دارانہ حکومتوں کی عوام دشمن پالیسیوں سے دوچار ہیں۔
نرملا نے کہا کہ اگر منتخب ہوئے تو ایس یو سی آئی کی قیادت والے پارلیمانی ارکان عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے، سماج میں ترقی اور امن کو یقینی بنانے کے لیے سرمایہ داروں اور فرقہ پرست طاقتوں کی بھرپور مخالفت کریں گے۔
واضح رہے کہ ایس یو سی آئی(سی) کرناٹک بھر میں اور دارالحکومت کے اندر اور اس کے آس پاس کل 19 پارلیمانی حلقوں میں مقابلہ کر رہی ہے، یہ بنگلورو سنٹرل، بنگلورو شمالی اور بنگلورو دیہی پارلیمانی حلقوں میں مقابلہ کر رہی ہے۔غور طلب ہے کہ پروفیسر راجیو گوڑا کو بنگلورو نارتھ سے میدان میں اتارا گیا ہے جبکہ شوبھا کرندلاجے، جو نفرت پھیلانے کے معاملے میں متنازعہ ہیں، کو بی جے پی نے مذکورہ حلقے سے میدان میں اتارا ہے۔