نئی دہلی: دہلی میں وزیراعلی اروند کیجریوال گرفتاری کے بعد بھی عام آدمی پارٹی دہلی کی حکومت جیل سے چلارہی ہے۔ اروند کیجروال جیل سے آرڈر جاری کررہے ہیں۔ وہیں میڈیا کے ایک پروگرام میں وی کے سکسینہ نے کہا کہ میں دہلی کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ دہلی میں حکومت جیل سے نہیں چلے گی۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی دہلی میں جیل سے حکومت چلانے کی بات کر رہی ہے۔ تمام ماہرین قانون کے مطابق اس پر مختلف بیانات بھی آرہے ہیں۔ اس سب کے درمیان دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے دہلی میں حکومت جیل سے نہیں چلائی جا سکتی۔
میڈیا ہاؤس کے ایک پروگرام میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے پوچھا گیا کہ کیا دہلی میں حکومت اب جیل سے چلائی جائے گی؟ اس پر لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے واضح کیا کہ دہلی میں حکومت جیل سے نہیں چلے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔ ان کی جگہ کسی اور کو وزیر اعلیٰ کا چارج لینا پڑ سکتا ہے۔ یہ بھی قیاس کیا جارہا ہے کہ اگر اروند کیجریوال وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہیں تو ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کو وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 21 مارچ کی رات دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ فی الحال اروند کیجریوال 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ اروند کیجریوال کو نوٹس کے بعد عآپ آدمی پارٹی کے لیڈروں کو اندازہ ہو گیا تھا کہ ایک دن اروند کیجریوال کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس کے بعد عام آدمی پارٹی کی جانب سے ایک مہم چلائی گئی، جس میں لوگوں سے رائے لی گئی کہ آیا اروند کیجریوال کو استعفیٰ دینا چاہیے یا اگر ایسا کرنا ہے تو انہیں جیل سے حکومت چلانا چاہیے۔
عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ 90 فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ اروند کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانی چاہیے۔ ایسے میں اروند کیجریوال گرفتار ہونے کے بعد بھی حکومت چلا رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی سے وابستہ لوگ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی اروند کیجریوال کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہی ہے۔