علی گڑھ: بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش حکومت کے دکانوں پر نام آویزاں کرنے کے حکم پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ علی گڑھ کے ٹپل میں منعقدہ مہاپنچایت کے دوران راکیش ٹکیت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صحیح فیصلہ دیا ہے۔ حکومت سے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ وہ نسل اور ذات پات کی بنیاد پر زہر پھیلا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانوڑ یاترا کے نام پر ہندو-مسلمان کا ماحول بنا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
دریں اثنا، ٹپل علاقے میں مہاپنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ملک بھر میں کسانوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں۔ یہاں تحویل اراضی کا معاملہ ہے۔ حکومت پورے ملک میں سرکل ریٹ نہیں بڑھا رہی۔ اگر حکومت زمین اپنی تحویل میں لیتی ہے تو اسے چار گنا قیمت ادا کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہیں اور الاؤنسز بڑھیں گے، لیکن حکومت زمین کے سرکل ریٹ نہیں بڑھائے گی، یہ مسئلہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کسانوں کو دھان کی کاشت کے لیے پانی نہیں دیا جا رہا ہے تاکہ فصل نہ پیدا ہو اور کسان اپنی زمین سے نفرت کرنا شروع کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کے لیے تحریکیں ہوتی رہیں گی تو انہیں کچھ فوائد ملتے رہیں گے۔ تحریک نہیں چلیں گی تو حکومت سے کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آگرہ میں بھی بجلی اور زمین کے حصول کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی کھیتی کے سرکل ریٹ میں اضافہ نہیں کر رہے۔ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ یہ حکومت کی سوچی سمجھی چال ہے، تاکہ کسانوں کی زمینیں انہیں سستے دام مل جائیں۔