ETV Bharat / state

نیم پلیٹ تنازع: حکومت تقسیم کا زہر پھیلا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، راکیش ٹکیت کا بی جے پی پر حملہ - Kanwar Yatra nameplate controversy

علی گڑھ کے ٹپل میں منعقد مہاپنچایت میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'حکومت نسل اور ذات پات کا زہر پھیلا رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ہندو-مسلم کا ماحول بنا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔'

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 23, 2024, 8:25 AM IST

Updated : Jul 23, 2024, 9:10 AM IST

نیم پلیٹ تنازع پر راکیش ٹکیت کا رد عمل
نیم پلیٹ تنازع پر راکیش ٹکیت کا رد عمل (ETV Bharat)

علی گڑھ: بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش حکومت کے دکانوں پر نام آویزاں کرنے کے حکم پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ علی گڑھ کے ٹپل میں منعقدہ مہاپنچایت کے دوران راکیش ٹکیت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صحیح فیصلہ دیا ہے۔ حکومت سے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ وہ نسل اور ذات پات کی بنیاد پر زہر پھیلا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانوڑ یاترا کے نام پر ہندو-مسلمان کا ماحول بنا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

دریں اثنا، ٹپل علاقے میں مہاپنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ملک بھر میں کسانوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں۔ یہاں تحویل اراضی کا معاملہ ہے۔ حکومت پورے ملک میں سرکل ریٹ نہیں بڑھا رہی۔ اگر حکومت زمین اپنی تحویل میں لیتی ہے تو اسے چار گنا قیمت ادا کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہیں اور الاؤنسز بڑھیں گے، لیکن حکومت زمین کے سرکل ریٹ نہیں بڑھائے گی، یہ مسئلہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کسانوں کو دھان کی کاشت کے لیے پانی نہیں دیا جا رہا ہے تاکہ فصل نہ پیدا ہو اور کسان اپنی زمین سے نفرت کرنا شروع کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کے لیے تحریکیں ہوتی رہیں گی تو انہیں کچھ فوائد ملتے رہیں گے۔ تحریک نہیں چلیں گی تو حکومت سے کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آگرہ میں بھی بجلی اور زمین کے حصول کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی کھیتی کے سرکل ریٹ میں اضافہ نہیں کر رہے۔ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ یہ حکومت کی سوچی سمجھی چال ہے، تاکہ کسانوں کی زمینیں انہیں سستے دام مل جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نام کی تختی میں پھنسی بی جے پی؟ کانگریس نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا، کہا، بی جے پی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے

علی گڑھ: بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش حکومت کے دکانوں پر نام آویزاں کرنے کے حکم پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ علی گڑھ کے ٹپل میں منعقدہ مہاپنچایت کے دوران راکیش ٹکیت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صحیح فیصلہ دیا ہے۔ حکومت سے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ وہ نسل اور ذات پات کی بنیاد پر زہر پھیلا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانوڑ یاترا کے نام پر ہندو-مسلمان کا ماحول بنا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

دریں اثنا، ٹپل علاقے میں مہاپنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ملک بھر میں کسانوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں۔ یہاں تحویل اراضی کا معاملہ ہے۔ حکومت پورے ملک میں سرکل ریٹ نہیں بڑھا رہی۔ اگر حکومت زمین اپنی تحویل میں لیتی ہے تو اسے چار گنا قیمت ادا کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہیں اور الاؤنسز بڑھیں گے، لیکن حکومت زمین کے سرکل ریٹ نہیں بڑھائے گی، یہ مسئلہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کسانوں کو دھان کی کاشت کے لیے پانی نہیں دیا جا رہا ہے تاکہ فصل نہ پیدا ہو اور کسان اپنی زمین سے نفرت کرنا شروع کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کے لیے تحریکیں ہوتی رہیں گی تو انہیں کچھ فوائد ملتے رہیں گے۔ تحریک نہیں چلیں گی تو حکومت سے کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آگرہ میں بھی بجلی اور زمین کے حصول کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی کھیتی کے سرکل ریٹ میں اضافہ نہیں کر رہے۔ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ یہ حکومت کی سوچی سمجھی چال ہے، تاکہ کسانوں کی زمینیں انہیں سستے دام مل جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نام کی تختی میں پھنسی بی جے پی؟ کانگریس نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا، کہا، بی جے پی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے

Last Updated : Jul 23, 2024, 9:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.