گیا : ریاست بہار کے ضلع گیا کے گاندھی میدان میں آج وزیراعظم نریندر مودی کا انتخابی جلسہ تھا۔ جہاں انہوں نے گیا پارلیمانی حلقہ کے امیدوار جیتن رام مانجھی اور اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے امیدوار ششیل سنگھ کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ وزیراعظم کے پروگرام کے بعد حزب اختلاف کے رہنماوں نے اس انتخابی جلسے کو فلاپ قرار دیا۔ کانگریس اقلیتی سیل کے قومی سکریٹری عمیر احمد خان نے نامہ نگاروں سے کہا کہ وزیر اعظم کے جلسے میں اس بار لوگوں کے درمیان وہ جوش اور بے تابی نظر نہیں آئی جو اس سے پہلے 2019 کے انتخابی جلسے کے دوران گیا میں دیکھنے کو ملا تھا۔ گاندھی میدان میں منعقد اس پروگرام میں کئی جگہوں پر کرسیاں بھی خالی نظر آئیں۔
آر جے ڈی کے رہنماء عزیر احمد خان نے کہا کہ اس میں خاص بات یہ ہے کہ آج کے اس جلسے میں اقلیتی فرقے کی شرکت چند لوگوں میں تھی اور یہ چند لوگ وہی تھے جو این ڈی اے کی مختلف پارٹیوں سے وابستہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ جیتن رام مانجھی کا دعوی کہ انکے ساتھ بڑا طبقہ مسلمانوں کا ہے اور انکے بیٹا و ریاستی وزیر ڈاکٹر سنتوش نے چند لوگوں کے ساتھ کل سوموار کو دعوی کیا تھا کہ وزیر اعظم کے پروگرام میں مسلمانوں کی خاصی بھیڑ ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ اکثریتی طبقہ نے بھی اس انتخابی جلسے دوری اختیار کی ہے اور 5 ہزار کے قریب بھی مجمع نہیں ہوسکا ۔
دراصل آج وزیر اعظم کے پروگرام کے تعلق سے مانا جا رہا تھا کہ جس طرح سے این ڈی اے کی حمایت یافتہ پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سکولر کے امیدوار جیتن رام مانجھی کو اقلیتی فرقے کے مختلف تنظیموں اور کچھ بڑی شخصیات کی جانب سے حمایت کا اعلان کیا گیا ہے اس کے پیش نظر وزیر اعظم کے انتخابی جلسہ میں اقلیتی فرقے کے لوگوں کی بڑی تعداد گاندھی میدان جلسے میں موجود ہوگی۔ لیکن ایسا نظر نہیں آیا۔ گزشتہ کل ہی انصاری مہا پنچائت کے قومی صدر وسیم نیر انصاری نے اپنے سینکڑوں کارکنان اور رہنماؤں کے ساتھ جیتن رام جی کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور اس دوران خود جیتن رام مانجھی اور ان کے بیٹا ریاستی وزیر سنتوش کمار سومن موجود تھے۔ وسیم نیر انصاری نے اس دوران آج گیا کے گاندھی میدان میں منعقد ہونے والے وزیراعظم کے انتخابی جلسے میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی شرکت کا دعوی کیا تھا لیکن ان کا بھی یہ دعوی نظر نہیں آیا۔
اس حوالے سے لوک پریہ سمتا پارٹی کے قومی صدر وسیم نیئر انصاری جنہوں نے این ڈی اے کو حمایت اعلان کیا ہے انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ اہم یہ نہیں کہ کتنے لوگوں کی شرکت ہوئی۔ اہم یہ ہے کہ این ڈی اے اور مانجھی کے ساتھ مسلم برادری کی کتنی فیصد ساتھ ہے۔ انہوں نے بھیڑ لگنے کے سوال پر کہاکہ چونکہ صبح سویرے پروگرام طے تھا اور گرمی بھی شدید پڑرہی ہے اس وجہ سے لوگوں کی تعداد کم رہی۔ پوچھے جانے پر کہ انہوں نے خود کیوں نہیں شریک ہوئے؟ جس پر انہوں نے کہاکہ وہ مانجھی کی حمایت میں مختلف گاوں کے دورے پر تھے اس وجہ سے وہ شریک نہیں ہوسکے۔ واضح ہوکہ آج وزیراعظم نریندر مودی کا گیا کے گاندھی میدان میں انتخابی جلسہ تھا، وزیر اعظم یہاں قریب ایک گھنٹہ رہے اور 35 منٹ خطاب کر پورنیہ کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔