ETV Bharat / state

گیا: سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹریٹر شارم علی نے جے ڈی یو کی رکنیت حاصل کی - Sharim Ali joined JDU

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 9, 2024, 3:15 PM IST

Sharim Ali joined JDU پارلیمانی انتخابات کے تحت رہنماؤں کا ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج سنی وقف بورڈ پٹنہ کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید شارم علی نے بھی جے ڈی یو پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔

Sharim Ali Joined JDU
Sharim Ali Joined JDU

گیا: بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید شارم علی نے دوبارہ جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ یہ ان کی گھر واپسی ہے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کی شروعات جے ڈی یو سے ہی کی تھی۔ لیکن بعد میں وہ جے ڈی یو سے مستفی ہو کر ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر (ہم) میں شامل ہو گئے تھے جب جیتن رام مانجھی بہار کے وزیر اعلی تھے، تب مانجھی نے انہیں بہار سنی وقف بورڈ کا ایڈمنسٹریٹر بنایا تھا۔

لیکن مانجھی کے ہٹنے کے بعد انہیں بھی ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے ہٹنا پڑا تھا۔ اسی دوران جے ڈی یو سے علیحدگی کے بعد مانجھی نے اپنی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر بنایا تھا اور شارم علی ہم پارٹی کے فاؤنڈر ممبر تھے۔ شارم علی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے ٹکٹ پر بیلاگج اسمبلی حلقے سے 2015 کے اسمبلی الیکشن میں اسوقت بھی این ڈی اے میں شامل ہم پارٹی کے وہ امیدوار تھے۔

اس الیکشن 2015 میں شارم علی کو قریب 50 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے تھے لیکن وہ آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو سے ہار گئے تھے، بعد میں ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر سے بھی استعفی پیش کر چندر شیکھر آزاد راون کی پارٹی میں وہ شامل ہو گئے تھے اور اس دوران اُنہوں نے 2020 کے اسمبلی الیکشن میں چندر شیکھر کی پارٹی سے الیکشن بھی لڑا تھا۔ بعد میں انہوں نے اس پارٹی سے بھی استعفی دےدیا۔

خود کی پارٹی بھی اُنہوں نے بنائی تھی۔ شارم علی اب تک تین بار اسمبلی کے الیکشن لڑ چکے ہیں جبکہ ایک بار گریجویٹ حلقہ سے ایم ایل سی کا بھی انتخاب لڑ چکے ہیں۔ کئی پارٹیوں میں رہنے کے بعد ایک بار پھر وہ جے ڈی یو پارٹی میں شامل ہوئے، اب وہ تیسری بار جے ڈی یو میں شامل ہوئے ہیں۔ 2019 کے پارلمانی انتخابات کے دوران بھی وہ جے ڈی یو میں تھے تاہم 2019 میں سی اے کی حمایت کرنے پر جے ڈی یو سے وہ استعفی دے کر باہر ہو گئے تھے. لیکن اب پھر سے وہ جے ڈی یو میں آگئے ہیں۔

پٹنہ میں واقع جے ڈی یو دفتر میں اُنہوں نے رکنیت حاصل کی ہے۔ اُنکی جُوانِنگ میں ریاستی وزیر وجے چودھری اور پارٹی کے ریاستی صدر امیش کشواہا موجود تھے جنہوں نے شار م علی کو جے ڈی یو پارٹی کی رکنیت دلائی۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر اعلی نیٹیش کمار سے بھی سی ایم ہاؤس جا کر ملاقات کی۔ واضح ہو کہ شا رم علی آر جے ڈی کے نو منتخب ایم ایل سی سید فیصل علی کے چچا زاد بھائی ہیں۔ شارم علی کے والد پروفیسر مرحوم شوکت علی وزیر اعلی نتیش کمار کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے اور وہ نتیش کمار کے ساتھ سمتا پارٹی کے دور سے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:

گیا: بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید شارم علی نے دوبارہ جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ یہ ان کی گھر واپسی ہے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کی شروعات جے ڈی یو سے ہی کی تھی۔ لیکن بعد میں وہ جے ڈی یو سے مستفی ہو کر ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر (ہم) میں شامل ہو گئے تھے جب جیتن رام مانجھی بہار کے وزیر اعلی تھے، تب مانجھی نے انہیں بہار سنی وقف بورڈ کا ایڈمنسٹریٹر بنایا تھا۔

لیکن مانجھی کے ہٹنے کے بعد انہیں بھی ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے ہٹنا پڑا تھا۔ اسی دوران جے ڈی یو سے علیحدگی کے بعد مانجھی نے اپنی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر بنایا تھا اور شارم علی ہم پارٹی کے فاؤنڈر ممبر تھے۔ شارم علی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے ٹکٹ پر بیلاگج اسمبلی حلقے سے 2015 کے اسمبلی الیکشن میں اسوقت بھی این ڈی اے میں شامل ہم پارٹی کے وہ امیدوار تھے۔

اس الیکشن 2015 میں شارم علی کو قریب 50 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے تھے لیکن وہ آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو سے ہار گئے تھے، بعد میں ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر سے بھی استعفی پیش کر چندر شیکھر آزاد راون کی پارٹی میں وہ شامل ہو گئے تھے اور اس دوران اُنہوں نے 2020 کے اسمبلی الیکشن میں چندر شیکھر کی پارٹی سے الیکشن بھی لڑا تھا۔ بعد میں انہوں نے اس پارٹی سے بھی استعفی دےدیا۔

خود کی پارٹی بھی اُنہوں نے بنائی تھی۔ شارم علی اب تک تین بار اسمبلی کے الیکشن لڑ چکے ہیں جبکہ ایک بار گریجویٹ حلقہ سے ایم ایل سی کا بھی انتخاب لڑ چکے ہیں۔ کئی پارٹیوں میں رہنے کے بعد ایک بار پھر وہ جے ڈی یو پارٹی میں شامل ہوئے، اب وہ تیسری بار جے ڈی یو میں شامل ہوئے ہیں۔ 2019 کے پارلمانی انتخابات کے دوران بھی وہ جے ڈی یو میں تھے تاہم 2019 میں سی اے کی حمایت کرنے پر جے ڈی یو سے وہ استعفی دے کر باہر ہو گئے تھے. لیکن اب پھر سے وہ جے ڈی یو میں آگئے ہیں۔

پٹنہ میں واقع جے ڈی یو دفتر میں اُنہوں نے رکنیت حاصل کی ہے۔ اُنکی جُوانِنگ میں ریاستی وزیر وجے چودھری اور پارٹی کے ریاستی صدر امیش کشواہا موجود تھے جنہوں نے شار م علی کو جے ڈی یو پارٹی کی رکنیت دلائی۔ اس کے بعد انہوں نے وزیر اعلی نیٹیش کمار سے بھی سی ایم ہاؤس جا کر ملاقات کی۔ واضح ہو کہ شا رم علی آر جے ڈی کے نو منتخب ایم ایل سی سید فیصل علی کے چچا زاد بھائی ہیں۔ شارم علی کے والد پروفیسر مرحوم شوکت علی وزیر اعلی نتیش کمار کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے اور وہ نتیش کمار کے ساتھ سمتا پارٹی کے دور سے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.