گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ہیومن ہڈ آرگنائزیشن کی جانب سے خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں نظامیہ یونانی کالج کے طلباء اور مقامی نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان کے ذریعہ خون عطیہ بھی کیا گیا، اس دوران کیمپ میں خون عطیہ کرنے والے نوجوان اور طلباء نے اپنے تاثرات میں کہا کہ خون کا عطیہ ایک اہم فلاحی کام ہے۔ خون بنانے والی کوئی فیکٹری دنیا میں نہیں جس سے خون بنایا جا سکے۔ خون کا عطیہ وہ واحد عمل ہے جس کے ذریعہ خون جمع کیا جا سکتا ہے اور یہ انسان ہی کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
حمایت اسلامیہ فاؤنڈیشن نے پلوامہ میں خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا - Blood Donation Camp
خون کی ضرورت آئے روز آتی رہتی ہے اور جب کوئی بھی مریض جیسے ایکسیڈنٹ، زچگی اوردیگر سنگین بیماریوں جیسے کینسر کا مریض، اور خون کی کمی کا مریض ہو تو اسے ضرور خون کی ضرورت پڑتی ہے اور اگر وقت پر خون نہ ملے تو ایسے مریضوں کی جان بھی جا سکتی ہے۔ لیکن اگر آپ وقت پر خون عطیہ کر دیتے ہیں تو اس خون کے عطیہ سے کسی کی جان بچ جاتی ہے۔ اس سے بڑا فلاحی کام کیا ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر ایس آئی احمد نے کہا کہ خون عطیہ سے صحت اچھی ہوتی ہے، کئی بیماری ٹھیک ہوتی ہے، بیماریوں کا پتہ بھی چلتا ہے کیونکہ آپ جب خون دیتے ہیں اس خون کی جانچ ہوتی ہے، جو اچھا خون یعنی کہ بیماریوں سے پاک ہوتا ہے اسے ہی دوسرے مریضوں کو چڑھایا جاتا ہے۔ اس لیے خون عطیہ کرنا چاہیے، 6 ماہ میں ایک بار ضرور کریں۔
وہیں اس خون عطیہ کیمپ کی خاصیت یہ تھی کہ اس میں ڈاکٹری کی پڑھائی کرنے والے طلباء اور ڈاکٹروں نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور خون عطیہ کیا۔ خون عطیہ کرنے والوں کی فہرست میں ڈاکٹر محمد احتشام الدین، ڈاکٹر حبیب الرحمن، ڈاکٹر محمد اصغر، ڈاکٹر ظفیر الحسن، ڈاکٹر نور الہدیٰ، ڈاکٹر ہمایوں کے علاوہ محمد دلشاد عالم سمیت طلباء میں محمد جہانگیر، محمد افسر، محمد فرحان، عبدالرحمن، ذکی الرحمان، محمد ثاقب، محمد فیاض، محمد اسلم، محمد تابش، محمد شاہد امام، محمد گڈو، جیوتی راج،نبیل احمد، فیضان ملک، کاشف سراج، ثاقب عالم، فیضان علی وغیرہ نے خون عطیہ کیا۔ اس خون عطیہ کیمپ میں کل 31 لوگوں نے خون دیا ہے۔