سنبھل: سنبھل میں 6 دسمبر کو جمعہ کی نماز کے دوران سخت چوکسی رکھی گئی ہے۔ سنبھل میں 30 مجسٹریٹ کی تعیناتی کے ساتھ ڈرون کیمروں کے ذریعے علاقے کی نگرانی کی گئی۔ سنبھل جو ہائی الرٹ پر ہے، ڈی ایم ایس پی کی نگرانی میں نماز جمعہ پرامن طریقے سے ادا کی گئی ہے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی کے والد نے کہا کہ بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر شہید کیا گیا اور میں چاہتا ہوں کہ اب کسی مسجد کے ساتھ ایسا نہ ہو۔
سنبھل تشدد کے بعد دوسرے جمعہ کی نماز کے پیش نظر مقامی انتظامیہ نے سنبھل میں 30 مجسٹریٹ کو تعینات کیا۔ اس کے پیش نظر سنبھل میں ہائی الرٹ ہے، جمعرات کو ڈی آئی جی نے امن کمیٹی کی میٹنگ کی اور شہر میں فلیگ مارچ بھی کیا۔ علمائے کرام نے اپنے آس پاس کی مساجد میں ہی نماز ادا کرنے کی اپیل کی۔ جمعہ کی نماز کے پیش نظر ڈی ایم ایس پی سنبھل پہنچے اور ڈرون کیمرے کے ذریعے پورے علاقے کی نگرانی کی۔ ساتھ ہی شاہی جامع مسجد کمیٹی نے بھی رضاکاروں کو تعینات کرکے نمازیوں کو مدد فراہم کی۔
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران آر آر ایف اور پی اے سی کے اہلکار حفاظتی انتظامات کے لیے تعینات تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے شاہی جامع مسجد پہنچنے والے رکن اسمبلی کے والد مملوک الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 دسمبر کو بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر شہید کیا گیا، اب میں چاہتا ہوں کہ کسی مسجد کو اس طرح شہید نہ کیا جائے۔