حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی کی جانب سے حیدرآباد کے علاقے ایل بی اسٹیڈیم میں ایک افطار پارٹی منعقد کی گئی، جس میں کانگریس پارٹی کے رہنماوں کے علاوہ مجلس کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، مجلس کے تمام اراکین اسمبلی اور دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران وزیراعلی ریونت ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن پر حکومت کے موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے تاریخی طور پر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور میں اس ریزرویشن کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق کی حمایت کی ہے۔
ریزرویشن سے متعلق وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے حالیہ بیانات کے جواب میں وزیراعلی ریونت ریڈی نے یقین دلایا کہ حکومت عدالتوں میں ریزرویشن کا دفاع کرے گی۔ ریونت ریڈی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن ریاست کے اخلاق کا لازمی جزو ہے اور اسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعلی ریونت ریڈی نے اقلیتی اسکولوں اور رہائشی عمارتوں کے لیے حکومت کی جانب سے مختص فنڈز پر بھی بات کی، اور اقلیتی برادریوں کے لیے اس کی ٹھوس حمایت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مسلمانوں کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے کانگریس حکومت کے عزم پر زور دیا۔ ریونت ریڈی نے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں ریاست کی ترقی کے لیے ضروری دو آنکھوں سے تشبیہ دی ہے۔
اسی دوران مجلس کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کانگریس کا موقف واضح ہے تاہم وزیراعلی ریونت ریڈی اس معاملے میں کھل وضاحت کریں تو ریاست کی عوام کی بے چینی دور ہوگی۔ اویسی نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں ترقیاتی اقدامات کے لئے کانگریس حکومت کا مجلس کا ہمیشہ تعاون حاصل رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد شہر کے چاروں طرف یکساں ترقی کے اقدامات کئے جائیں گے: ریونت ریڈی
واضح رہے کہ تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات کے دوران وزیراعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتخابی ریلیوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر بی جے پی انتخابات میں کامیاب ہوجاتی ہے تو مسلمانوں کے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کردیا جائے گا۔