علی گڑھ:داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ، 53 ویں داعیئ مطلق اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق چانسلر سیدنا مفضل سیف الدین کے تیسرے اور سب سے چھوٹے صاحبزادے شہزادہ حسین برہان الدین نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلباء و اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلیمی کاموں کو جاری رکھتے ہوئے تخلیق کائنات پر تفکر اور غور و فکر کریں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار لوگوں سے کہا کہ وہ دنیا کی تخلیق کے اسباب پر غور کریں اور اس امکانات پر تحقیق کریں کہ اس دنیا کو انسانیت کے لیے کس طرح زیادہ سود مند بنایا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں شہزادہ حسین برہان الدین، سیدنا مفضل سیف الدین انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی“ کی سنگ بنیاد کی تقریب میں اساتذہ اور طلباء سے خطاب کر رہے تھے جسے سیدنا مفضل سیف الدین کے عطیہ سے تعمیر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بلا وجہ پیدا نہیں کیا ہے بلکہ انسان کو تمام مخلوقات میں افضل بنایا ہے تاکہ وہ اللہ کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنائیں اور اس کی رحمتوں پر شکر ادا کریں۔
انھوں نے کہاکہ ہر تحقیق اور مطالعہ کا مقصد انسانیت کو فائدہ پہنچانا ہونا چاہئے۔ ایک محقق کے لیے ضروری ہے کہ وہ بیماریوں کا علاج تلاش کرنے کے لیے حکمت، علم اور عقل کا استعمال کرے، ساتھ ہی ساتھ اللہ کے انعامات و اکرامات پر یقین رکھے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری اس کے علاج کے بغیر پیدا نہیں کی ہے البتہ یہ تحقیق کرنے والوں کا کام ہے کہ وہ اس کا علاج تلاش کر یں۔
کردار سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اور سیدنا مفضل سیف الدین کا پیغام پہنچاتے ہوئے شہزادہ حسین برہان الدین نے یونیورسٹی برادری پر زور دیا کہ وہ معاشرے کے سبھی طبقات کے تئیں مثبت رویہ اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہم سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنے ملک کے تئیں وفادار رہیں اور اعلیٰ درجے کی حب الوطنی کے ساتھ اس کی خدمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ اے ایم یو میں سیدنا مفضل سیف الدین انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی‘ کی جدید ترین عمارت کی تعمیر، سیدنا خاندان اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے درمیان قدیم رشتوں میں ایک اور سنگ میل ہے۔ یہ ادارہ تمام رکاوٹوں سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کرے گا۔
اپنے صدارتی کلمات میں اے ایم یو کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کہا کہ یہ اے ایم یو کے لیے ایک تاریخی دن ہے کہ داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے روحانی سربراہ سیدنا مفضل سیف الدین نے انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی کی عمارت کی تعمیر کے لیے امداد فراہم کی۔ اس قدم نے سیدنا خاندان اور اے ایم یو کے درمیان رشتوں کو مزید مستحکم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اے ایم یو میں دستیاب کورسز کی فہرست میں ایک اور بڑا اضافہ ہوگا۔طلباء کو انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی سے بہت فائدہ ہوگا۔
پروفیسر گلریز نے اے ایم یو کی ہمیشہ سرپرستی کرنے اور کووڈ 19 کے دوران مریضوں کو بہتر طبی سہولیات کے لیے امداد فراہم کرنے پر سیدنا کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اے ایم یو کے رجسٹرار محمد عمران نے کہا کہ یونیورسٹی برادری، انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی کے تعمیراتی پروجیکٹ کو اپنے ذمہ لینے کے لیے سیدنا کی ممنون و مشکور ہے جو ایک عالمی معیار کی تعمیر ہوگی جس کے لئے داؤدی بوہرہ کمیونٹی معروف ہے۔
انہوں نے آخری تین داعی مطلق، سیدنا طاہر سیف الدین، سیدنا برہان الدین اور سیدنا مفضل سیف الدین کے ورثہ پر روشنی ڈالی جو اے ایم یو کے چانسلر کے عہدے پر فائز رہے اور جنھوں نے 1950 کی دہائی کی ابتدا سے یونیورسٹی کے لیے اعلیٰ درجے کی فیاضی اور سرپرستی کا مظاہرہ کیا۔
ڈاکٹر رضا عباس نے داعی مطلق سیدنا مفضل سیف الدین کی خاندانی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ترقی میں ان کے کردار کا بطور خاص ذکر کیا۔ یونیورسٹی انجینئر پروفیسر ندیم خلیل نے انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی پروجیکٹ کی تفصیلات پر ایک مختصر پرزنٹیشن دیا۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ انسٹی ٹیوٹ 3 ایکڑ پر تعمیر کیا جائے گا جس کا کل رقبہ تقریباً 58,300 مربع فٹ ہے۔ یہ ایک دو منزلہ عمارت ہوگی جس میں جدید، فاطمی اور اے ایم یو فن تعمیر کے عناصر شامل ہوں گے۔ اس میں تحقیق و تدریس کی جدید سہولیات اور دیگر سازگار حصے ہوں گے۔ مستقبل میں توسیع کی گنجائش کو منصوبہ میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ ہیلتھ کیئر کے شعبے میں پیشہ ورانہ کورس کی دیرینہ ضرورت کو پورا کرے گا اور اے ایم یو میں دستیاب صحت سے متعلق مختلف کورسوں میں ایک اہم اضافہ ہوگا۔اس موقع پر سیدنا مفضل سیف الدین فاؤنڈیشن اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے درمیان انسٹی ٹیوٹ سے متعلق ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ پر بھی دستخط کئے گئے۔
شہزادہ حسین برہان الدین نے قلعہ روڈ پر انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی کے لئے مختص مقام پر سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر قصی جمال الدین، قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز، رجسٹرار محمد عمران، ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی پروفیسر محمد التمش صدیقی، پرنسپل، ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ، پراکٹر پروفیسر ایم وسیم علی، یونیورسٹی انجینئر پروفیسر ندیم خلیل اور دیگر افراد موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:راجستھان اسکولوں میں لازمی سوریہ نمسکار، جمعیۃ علماء نے کہا 15 فروری کو مسلمان بچے اسکول نہ جائیں
اے ایم یو تشریف آوری کے موقع پر شہزادہ حسین برہان الدین نے مزار سرسید علیہ الرحمہ پر حاضر ہوکر فاتحہ پڑھی۔ تاریخی عمارات بشمول اسٹریچی ہال اور سرسید ہال کا معائنہ کیا۔ انھوں نے ایس ایس ہال ساؤتھ میں پودا بھی لگایا۔ اس سے قبل انھوں نے سیدنا طاہر سیف الدین اسکول (منٹو سرکل) کا دورہ کیا۔