ETV Bharat / state

منموہن سنگھ کا 33 سال کا سیاسی سفر ختم، اشوک گہلوت نے لکھا جذباتی پوسٹ - Ashok Gehlot Written on Dr Manmohan - ASHOK GEHLOT WRITTEN ON DR MANMOHAN

Gehlot Wrote an Emotional Post: سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بدھ کو راجیہ سبھا سے الوداع کیا۔ وہ اپنی آخری میعاد میں راجستھان سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ ان کے دور کو یاد کرتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک جذباتی پوسٹ لکھا۔

former pm manmohan singh farewell from rajya sabha ashok gehlot wrote an emotional post
former pm manmohan singh farewell from rajya sabha ashok gehlot wrote an emotional post
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 3, 2024, 4:31 PM IST

جے پور: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ بدھ کو راجیہ سبھا سے سبکدوش ہو گئے۔ یہ 91 سالہ منموہن سنگھ کی بطور رکن پارلیمنٹ آخری اننگز تھی جو دو بار ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ منموہن سنگھ تقریباً 33 سال تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت میں نئی ​​مالی اور انتظامی اصلاحات کا آغاز کیا۔ سال 1991 میں وہ پہلی بار راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ اسی سال، وہ 1991 سے 1996 تک اس وقت کی نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ اور 2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کے راجیہ سبھا سے الگ ہونے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ایک پوسٹ کیا۔ اس پوسٹ میں اشوک گہلوت نے لکھا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ ہے۔ گہلوت نے کہا کہ اقتصادی لبرلائزیشن، نیوکلیئر معاہدہ، شفافیت قائم کرنے جیسے کئی معاملات میں ڈاکٹر منموہن کا اہم رول تھا۔ یہ ہماری خوش قسمتی تھی کہ انہوں نے راجیہ سبھا میں راجستھان کی نمائندگی کی۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے گہلوت نے کہا کہ آپ کی رہنمائی میں بہت سی متاثر کن یادداشتیں جمع ہوئی ہیں، مجھے یقین ہے کہ مجھے عوامی مفاد کے مسائل پر اب بھی آپ کی رہنمائی اور مشورے ملیں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر سنگھ کی اچھی صحت، خوش اور لمبی زندگی کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

راجیہ سبھا میں پی ایم مودی نے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو کیا یاد

منموہن سنگھ نے ایک ریکارڈ بنایا تھا:

ہندوستانی سیاست کی تاریخ میں، ڈاکٹر منموہن سنگھ کسی بھی سیاسی پارٹی کے واحد لیڈر ہیں جو لگاتار چھ بار راجیہ سبھا گئے ہیں۔ اپنے دور میں وہ پانچ بار آسام سے اور ایک بار راجستھان سے منتخب ہوئے۔ ہر بار ڈاکٹر سنگھ کا انتخاب بلا مقابلہ رہا، جسے ایک ریکارڈ کے طور پر دیکھا جائے گا۔ تاہم راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی معلومات کے مطابق مہندر پرساد 7 بار راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے ہیں، لیکن وہ مختلف پارٹیوں کی ووٹنگ کے ذریعہ راجیہ سبھا کے رکن بنے ہیں۔

منموہن سنگھ 1991 میں پارلیمنٹ پہنچے:

سال 1991 میں ڈاکٹر منموہن سنگھ ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ وہ مسلسل 33 سال تک راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے سیاست میں سرگرم رہے۔ وہ 1991 سے 1996 تک نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ رہے۔ وہ لگاتار چھ بار راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے دو بار وزیر اعظم کے طور پر ملک کا چارج بھی سنبھالا۔ 22 مئی 2004 کو انہوں نے پہلی بار وزیراعظم کا حلف اٹھایا اور پھر 22 مئی 2009 کو دوبارہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور اس طرح وہ مسلسل 10 سال تک ملک کے وزیراعظم رہے۔ ڈاکٹر سنگھ معیشت میں بہت سے جرأت مندانہ اصلاحات متعارف کرانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

جے پور: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ بدھ کو راجیہ سبھا سے سبکدوش ہو گئے۔ یہ 91 سالہ منموہن سنگھ کی بطور رکن پارلیمنٹ آخری اننگز تھی جو دو بار ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ منموہن سنگھ تقریباً 33 سال تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت میں نئی ​​مالی اور انتظامی اصلاحات کا آغاز کیا۔ سال 1991 میں وہ پہلی بار راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ اسی سال، وہ 1991 سے 1996 تک اس وقت کی نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ اور 2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کے راجیہ سبھا سے الگ ہونے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ایک پوسٹ کیا۔ اس پوسٹ میں اشوک گہلوت نے لکھا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ ہے۔ گہلوت نے کہا کہ اقتصادی لبرلائزیشن، نیوکلیئر معاہدہ، شفافیت قائم کرنے جیسے کئی معاملات میں ڈاکٹر منموہن کا اہم رول تھا۔ یہ ہماری خوش قسمتی تھی کہ انہوں نے راجیہ سبھا میں راجستھان کی نمائندگی کی۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے گہلوت نے کہا کہ آپ کی رہنمائی میں بہت سی متاثر کن یادداشتیں جمع ہوئی ہیں، مجھے یقین ہے کہ مجھے عوامی مفاد کے مسائل پر اب بھی آپ کی رہنمائی اور مشورے ملیں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر سنگھ کی اچھی صحت، خوش اور لمبی زندگی کی بھی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

راجیہ سبھا میں پی ایم مودی نے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو کیا یاد

منموہن سنگھ نے ایک ریکارڈ بنایا تھا:

ہندوستانی سیاست کی تاریخ میں، ڈاکٹر منموہن سنگھ کسی بھی سیاسی پارٹی کے واحد لیڈر ہیں جو لگاتار چھ بار راجیہ سبھا گئے ہیں۔ اپنے دور میں وہ پانچ بار آسام سے اور ایک بار راجستھان سے منتخب ہوئے۔ ہر بار ڈاکٹر سنگھ کا انتخاب بلا مقابلہ رہا، جسے ایک ریکارڈ کے طور پر دیکھا جائے گا۔ تاہم راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی معلومات کے مطابق مہندر پرساد 7 بار راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے ہیں، لیکن وہ مختلف پارٹیوں کی ووٹنگ کے ذریعہ راجیہ سبھا کے رکن بنے ہیں۔

منموہن سنگھ 1991 میں پارلیمنٹ پہنچے:

سال 1991 میں ڈاکٹر منموہن سنگھ ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ وہ مسلسل 33 سال تک راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے سیاست میں سرگرم رہے۔ وہ 1991 سے 1996 تک نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ رہے۔ وہ لگاتار چھ بار راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے دو بار وزیر اعظم کے طور پر ملک کا چارج بھی سنبھالا۔ 22 مئی 2004 کو انہوں نے پہلی بار وزیراعظم کا حلف اٹھایا اور پھر 22 مئی 2009 کو دوبارہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور اس طرح وہ مسلسل 10 سال تک ملک کے وزیراعظم رہے۔ ڈاکٹر سنگھ معیشت میں بہت سے جرأت مندانہ اصلاحات متعارف کرانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.