گوہاٹی: آسام میں حالیہ سیلاب سے حالات بہت خراب ہو گئے ہیں۔ برہم پتر اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 19 اضلاع اب بھی سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔اس سال اب تک سیلاب سے 35 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ کئی دیہات ایسے ہیں جہاں پورے گاؤں کے گاؤں اب بھی زیر آب ہیں۔ 1275 گاؤں کا زیادہ تر علاقہ سیلاب میں ڈوب گیا ہے۔ اس سیلاب سے اب تک لاکھوں لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔
سرکاری طور پر اب تک اس سنگین سیلاب سے ریاست میں مجموعی طور پر 35 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حالانکہ بتایا یہ جا رہا ہے کہ مرنے والے لوگوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
#WATCH | Water level remains high in Brahmaputra river, in Guwahati following incessant rainfall in parts of Assam and its neighbouring states pic.twitter.com/rZdNx5rAXU
— ANI (@ANI) July 2, 2024
19 اضلاع کے 64 ریونیو ایریاز متاثر ہوئے:
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس سیلاب سے 1275 دیہات اور 644128 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ کئی ہیکٹر زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ لوگ اب بھی ریاست کے کئی شیلٹر کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ کئی مقامات پر سیلاب سے سڑکوں، پلوں وغیرہ کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔ اس سیلاب سے کئی وبائی امراض پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
اروناچل پردیش اور بھوٹان میں موسلادھار بارش سے کئی علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے:
ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق برہم پتر اور اس کی تمام معاون ندیوں کے پانی کی سطح لگاتار بڑھ رہی ہے۔ پانی کی سطح بڑھنے سے کئی اور اضلاع بھی سیلاب کا شکار ہو سکتے ہیں۔ کازرنگا نیشنل پارک کا بڑا علاقہ بھی سیلاب سے متاثر ہے۔ نیشنل پارک کے 223 جنگل کیمپوں میں سے 61 سیلاب کی زد میں آچکے ہیں اور جانوروں نے اونچی جگہوں پر پناہ لی ہے۔
آسام میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومتیں صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی وزیر سربانند سونووال نے بھی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا شرما کو فون کیا ہے اور انہیں سیلاب زدگان کو بچانے اور ان کی مدد کے لیے کارروائی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: