ETV Bharat / state

سال 2023 میں مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں کی خودکشی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 12:04 PM IST

Farmers Suicide Cases in Marathwada in 2023: اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر کے دفتر سے موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق مراٹھواڑہ میں ایک بار پھر کسانوں کی خودکشی کے چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ سال 2023 کے تو مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں نے مختلف مسائل کی وجہ سے خودکشی کر لی۔

گزشتہ سال 2023 میں مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں کی خودکشی
گزشتہ سال 2023 میں مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں کی خودکشی
گزشتہ سال 2023 میں مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں کی خودکشی

اورنگ آباد: گذشتہ چند برسوں کے دوران مراٹھواڑہ کے لوگوں کو مختلف قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں خشک سالی، موسلادھار بارش، غیر موسمی بارش شامل ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مراٹھواڑہ میں 2021 میں 887 اور 2022 میں 1022 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ اورنگ آباد کے ڈپٹی ڈویژنل کمشنر اننت گاونے نے کہا کہ 2023 میں مراٹھواڑہ کے 8 اضلاع میں کسانوں کی خودکشی کے 1088 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں تحقیقات کے بعد تصدیق کی گئی کہ 777 کسانوں نے خودکشی کی ۔ کچھ معاملے زیر التوا ہیں۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو حکومت کی جانب سے معاوضہ بھی دیا جارہا ہے۔

اورنگ آباد سے 45 کلومیٹر دور واقع ہے تکلی کولٹے گاؤں، جہاں گزشتہ ایک سال میں دو کسانوں نے قرض کی وجہ سے خودکشی کر چکے ہیں۔دنکر کلوبہ کے پاس تکلی کولٹے گاؤں میں کل 2 ایکڑ کھیتی ہے ۔اس نے ڈسٹرکٹ سنٹرل بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لیا تھا، لیکن بارش نہ ہونے کے باعث ان کے کھیت میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی۔اس کی وجہ سے وہ بینک کا قرض ادا نہیں کر سکا۔۔انہوں نے کھیت میں واقع کنویں میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ ہیروالے گاؤں میں لمبا بابو راؤ کی 6 ایکڑ کھیتی ہے، لمبا بابو راؤ نے بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لے کر کپاس، مکئی اور سویابین کی فصلیں لگائی تھی۔ لیکن بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصل پوری طرح سے تباہ ہوگئی۔قرض کی ادائیگی نا کرنے کی وجہ سے انہوں نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: دھراوی کی از سر نو تعمیراتی کام کو لیکر بایو میٹرک سروے فروری سے شروع ہوگا

اورنگ آباد ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خودکشی نہ کریں، کیونکہ خودکشی کے بعد گھروالوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گزشتہ سال 2023 میں مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں 1088 کسانوں کی خودکشی

اورنگ آباد: گذشتہ چند برسوں کے دوران مراٹھواڑہ کے لوگوں کو مختلف قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں خشک سالی، موسلادھار بارش، غیر موسمی بارش شامل ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مراٹھواڑہ میں 2021 میں 887 اور 2022 میں 1022 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ اورنگ آباد کے ڈپٹی ڈویژنل کمشنر اننت گاونے نے کہا کہ 2023 میں مراٹھواڑہ کے 8 اضلاع میں کسانوں کی خودکشی کے 1088 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں تحقیقات کے بعد تصدیق کی گئی کہ 777 کسانوں نے خودکشی کی ۔ کچھ معاملے زیر التوا ہیں۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو حکومت کی جانب سے معاوضہ بھی دیا جارہا ہے۔

اورنگ آباد سے 45 کلومیٹر دور واقع ہے تکلی کولٹے گاؤں، جہاں گزشتہ ایک سال میں دو کسانوں نے قرض کی وجہ سے خودکشی کر چکے ہیں۔دنکر کلوبہ کے پاس تکلی کولٹے گاؤں میں کل 2 ایکڑ کھیتی ہے ۔اس نے ڈسٹرکٹ سنٹرل بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لیا تھا، لیکن بارش نہ ہونے کے باعث ان کے کھیت میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی۔اس کی وجہ سے وہ بینک کا قرض ادا نہیں کر سکا۔۔انہوں نے کھیت میں واقع کنویں میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ ہیروالے گاؤں میں لمبا بابو راؤ کی 6 ایکڑ کھیتی ہے، لمبا بابو راؤ نے بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لے کر کپاس، مکئی اور سویابین کی فصلیں لگائی تھی۔ لیکن بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصل پوری طرح سے تباہ ہوگئی۔قرض کی ادائیگی نا کرنے کی وجہ سے انہوں نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: دھراوی کی از سر نو تعمیراتی کام کو لیکر بایو میٹرک سروے فروری سے شروع ہوگا

اورنگ آباد ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خودکشی نہ کریں، کیونکہ خودکشی کے بعد گھروالوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.