لکھنو:حسین آباد ٹرسٹ کی جانب سے چوک علاقے میں واقع پھول کی منڈی میں ایک نوٹس چسپاں کرتے ہوئے دوبارہ نوٹس دیا گیا کہ یہ جگہ خالی کر دی جائے اور تمام پھولوں کے تاجروں کو وبھوتی کھنڈ میں واقع کسان بازار منتقل کیا جائے۔
پھولوں کے تاجر محمد ایاز نے بتایا کہ یہ اتر پردیش کی سب سے پرانی اور سب سے بڑی پھولوں کی منڈی ہے۔ رام مندر کے افتتاح کے دوران پھولوں کے تاجروں اور کسانوں کی طرف سے یہاں سے دو بار پھول ایودھیا بھیجا گیا تھا۔اس کے علاوہ یہاں سے لکھنؤ کے تمام قدیم مندر درگاہ،مساجد،امام بارگاہ، ہنومان مندر، کالی باڑی مندر اور دیگر کئی اہم تقریبات میں پھول بھیجے جاتے ہیں۔
ایاز نے بتایا کہ درگاہوں کے علاوہ یہاں سے اتر پردیش اور ملک کے بڑے لیڈروں بشمول سابق وزیر اعظم انجہانی اٹل بہاری واجپائی، سابق وزیر انجہانی لال جی ٹنڈن اور لکھنؤ کے ایم پی راج ناتھ سنگھ سمیت سبھی لیڈروں کے استقبال اور اعزاز کے لیے یہاں سے پھول بھیجے جاتے ہیں۔ اور مالا یہاں سے جاتا ہے، تو یہ اپنے آپ میں ایک تاریخی بازار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لکھنو کے اکبر نگر میں انہدامی کاروائی جاری: مدرسہ اہل سنت نورالاسلام پر بھی بلڈوزر چلنے کا خدشہ
ایاز نے بتایا کہ کسانوں کو سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ یوپی کے مختلف اضلاع سے پھول لے کر آتے ہیں، انہیں نئی جگہ پر خریدار نہیں ملیں گے۔ گومتی نگر جانے کے لیے انہوں نے بتایا کہ کسان کہہ رہا ہے کہ وہ اپنی پھولوں کی کاشت ختم کر دے گا لیکن یہاں سے کہیں اور نہیں جائے گا۔ کیونکہ زیادہ تر کسان ہردوئی روڈ سنڈیلہ ملیح اباد سے اتے پہلے وہ دوبگہ سبزی منڈی میں سبزی فروخت کرتے ہیں اس کے بعد چوک میں واقع پھول منڈی میں پھول فروخت کرتے ہیں۔