ممبئی: ایک غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ فرحت شریف دیشمکھ نے کہا کہ کماٹی پورہ میں موجود خواتین کی فلاح و بہبود ان کی بھلائی کے لیے اُنہیں مین اسٹریم سے جوڑنے، روز مرہ کی ان کی پریشانیوں کا حل نکالنا، بنیادی سہولتوں سے آراستہ کرنے، حکومتی اسکیم کو اُن تک پہچانے کے لیے ایک ٹیم کے ساتھ کام کررہی ہوں۔
غور طلب ہو کہ سیکس ورکر کے ایک بیٹے نے حفظ قرآن مکمل کیا ہے۔ کئی ایسے بچے بھی ہیں جنہوں نے یہاں کی تاریکی سے نکل کر اپنی محنت سے اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے۔ غیر سرکاری تنظیم یہاں مسلسل ان کے حقوق کے لیے کوششیں کرتی نظر آرہی ہے لیکن ان کے حالات میں تبدیلی لانے میں اُنہیں بھی ناکوں چنے چبانے پڑتے ہیں۔
حکومت کے ترقیاتی منصوبے میں کماٹی پورا کا نام سرفہرست ہے۔ مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے دور اقتدار میں اس علاقے کا جائزہ لیا جا چکا ہے لیکن کورونا وباء کے سبب علاقے کی از سر نو تعمیر کرنے کا منصوبہ سست رفتاری سے ہو رہا تھا۔ جلد ہی اس علاقے کو نئے سرے سے تعمیر کیا جائیگا۔
جس کے بعد ٨٠ اسکوائر فٹ کی جو کھولیاں ہیں وہ فلیٹ میں تبدیل ہو جائیں گی، علاقے میں طبی سہولتیں، تعلیمی مراکز، نئے سرے سے تعمیر کیے جائیں گے۔ جو اس علاقے کی عوام کیلئے بے حد فائدے مند ثابت ہوگا۔
کماٹی پورا اس علاقے میں مکینوں کی تعداد خاصی ہے لیکن اس علاقے کی شناخت سیکس ورکر ہونے کے سبب یہ علاقہ ہمیشہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار رہا، لیکن اب اس علاقے کو حکومت کی جانب سے از سر نو تعمیر کے لئے ہری جھنڈی دکھائی گئی تو لوگوں میں اب امید کی ایک نئی کرن دکھائی جاگ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ممبئی کی بیکریوں پر فضائی آلودگی کے ضوابط کو نظر انداز کرنے کا الزام، بی ایم سی کرے گی کارروائی
- ممبئی سے بھیونڈی کے لیے 16 بسوں کی جگہ صرف دو بس ہی چلائی جارہی ہیں
یہاں کے لوگ بھی کماٹی پورا کی ایک نئی شکل دیکھنے کے لئے کوشاں ہیں تاکہ یہاں کے مکین اور اُن کے بچوں کا مستقبل بہتر ہو۔ کماٹی پورہ قدیم وقت سے سیکس ورکر کے لیے پہچانا جاتا ہے یہی سبب ہے کہ ترقیاتی کام سے کوسوں دور اور بنیاد سہولتوں سے محروم ہے، حالانکہ اس سے پہلے کی حکومت نے کلسٹر ڈیولپمنٹ کا پلان بنایا تھا لیکن حکومت بدلنے کے بعد معاملہ زیر التواء ہے۔