دہلی: سال 2020 کے فروری ماہ میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات اپنے 4 برس مکمل کر چکا ہے اس فساد کے سبب بہت سارے افراد کی زندگیاں متاثر ہوئیں کچھ لوگوں نے اہل خانہ کو کھویا تو کچھ لوگوں کے گھروں کو لوٹ لیا گیا ایسے ہی کچھ افراد کو قومی دارالحکومت دہلی میں کاروان محبت کے بینر تلے جمع کیا گیا اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی پیش کیا۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ان لوگوں سے بات کی جو سیدھے طور پر دہلی فسادات کے دوران نفرت کی سیاست کا شکار ہوئے تھے انہیں میں سے ایک نوجوان نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی فسادات کے دوران جب انہیں گولی لگی تب وہ محض 17 برس کے تھے اور دہلی پولیس میں بھرتی کے لیے تیاری کر رہے تھے لیکن انہیں گولی لگنے کے سبب 2 برس زیر علاج میں رہنا پڑھا انہیں پیٹ میں گولی لگی تھی جو ریڑھ کی ہڈی میں جا پھنسی تھی۔
وہیں کاروان محبت کے بانی اور سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی لوگ اپنی زندگیوں میں آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن جب کہیں فسادات ہوتے ہیں تو اس سے متاثر ہونے والے افراد جن کے ساتھ یہ سب گزرا ہے ان کا آگے بڑھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا گھر اجڑا کسی کا کاروبار تو کسی نے اپنے لوگوں کو کھویا افسوس اس بات کا ہے کہ یہ سب قدرتی آفات کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ یہ آپ کے پڑوسیوں نے نفرت کی بنیاد پر کیا گیا اور ریاستی و مرکزی حکومتیں جن پر عوام کی تحفظ کی ذمہ داری تھی انہوں نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی تو ایسے حالات میں گذشتہ 4 برسوں کے دوران کوئی بھی زخم بھر نہیں پایا لوگوں کو انصاف نہیں ملا، ماحول کو بہتر بنانے کے لیے عوام کے درمیان کوئی کوشش نہیں کی گئی اسی لیے ہم نے سوچا کہ ہم سب اکھٹا ہوں ان سے یہ کہنے کے لیے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔
دہلی فسادات کے متاثرین کے ساتھ کاروان محبت کی اظہار یکجہتی
solidarity with victims of Delhi riots کاروان محبت کے بانی اور سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی لوگ اپنی زندگیوں میں آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن جب کہیں فسادات ہوتے ہیں تو اس سے متاثر ہونے والے افراد جن کے ساتھ یہ سب گزرا ہے ان کا آگے بڑھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
Published : Feb 27, 2024, 10:40 PM IST
دہلی: سال 2020 کے فروری ماہ میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات اپنے 4 برس مکمل کر چکا ہے اس فساد کے سبب بہت سارے افراد کی زندگیاں متاثر ہوئیں کچھ لوگوں نے اہل خانہ کو کھویا تو کچھ لوگوں کے گھروں کو لوٹ لیا گیا ایسے ہی کچھ افراد کو قومی دارالحکومت دہلی میں کاروان محبت کے بینر تلے جمع کیا گیا اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی پیش کیا۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ان لوگوں سے بات کی جو سیدھے طور پر دہلی فسادات کے دوران نفرت کی سیاست کا شکار ہوئے تھے انہیں میں سے ایک نوجوان نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی فسادات کے دوران جب انہیں گولی لگی تب وہ محض 17 برس کے تھے اور دہلی پولیس میں بھرتی کے لیے تیاری کر رہے تھے لیکن انہیں گولی لگنے کے سبب 2 برس زیر علاج میں رہنا پڑھا انہیں پیٹ میں گولی لگی تھی جو ریڑھ کی ہڈی میں جا پھنسی تھی۔
وہیں کاروان محبت کے بانی اور سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی لوگ اپنی زندگیوں میں آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن جب کہیں فسادات ہوتے ہیں تو اس سے متاثر ہونے والے افراد جن کے ساتھ یہ سب گزرا ہے ان کا آگے بڑھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا گھر اجڑا کسی کا کاروبار تو کسی نے اپنے لوگوں کو کھویا افسوس اس بات کا ہے کہ یہ سب قدرتی آفات کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ یہ آپ کے پڑوسیوں نے نفرت کی بنیاد پر کیا گیا اور ریاستی و مرکزی حکومتیں جن پر عوام کی تحفظ کی ذمہ داری تھی انہوں نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی تو ایسے حالات میں گذشتہ 4 برسوں کے دوران کوئی بھی زخم بھر نہیں پایا لوگوں کو انصاف نہیں ملا، ماحول کو بہتر بنانے کے لیے عوام کے درمیان کوئی کوشش نہیں کی گئی اسی لیے ہم نے سوچا کہ ہم سب اکھٹا ہوں ان سے یہ کہنے کے لیے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔