جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں 25 مئی کو دو لوک سبھا نشست مچھلی شہر (ریزرو) اور دوسری جونپور صدر پر ووٹنگ ہونا ہے جہاں بی ایس پی سے موجودہ رکن پارلیمنٹ شیام سنگھ یادو اور بی جے پی سے کرپا شنکر سنگھ ہیں تو وہیں انڈیا اتحاد سے بابو سنگھ کُشواہا انتخابی میدان میں ہیں جہاں لڑائی بڑی دلچسپ نظر آرہی ہے۔
تمام امیدوار عوام کے بیچ جاکر طرح طرح کے وعدے کر رہے ہیں اور اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں اسی ضمن میں ای ٹی وی بھارت اردو نے موجودہ رکن پارلیمنٹ شیام سنگھ یادو سے خصوصی گفتگو کی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اگر جونپور کی عوام انہیں دوبارہ کامیاب بناتی ہیں تو وہ ترقی کے کیا کیا کام کریں گے؟
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے شیام سنگھ یادو نے کہا کہ پہلی مرتبہ جونپور کی عوام نے مجھے پیار دیکر پارلیمنٹ پہونچایا اور کامیاب ہونے کے بعد میں نے ان کے مدعوں کو پارلیمنٹ میں اٹھایا انہوں نے کہا کہ دوبارہ میں عوام کے بیچ جا رہا ہوں مجھے پیار مل رہا ہے کیونکہ میں نے عوام کو پیار دیا اور سب کا کام بغیر ذات و مذہب کے کیا۔
انہوں نے مذید کہا کہ ہم نے سرکاری و غیر سرکاری کام کیا۔ وقت کم ہونے کی وجہ سے میں ہر جگہ نہیں پہونچ سکتا اس لیے اپیل کرتا ہوں کہ ہر شخص شیام سنگھ یادو بنکر کو ووٹنگ کرے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ سماج وادی پارٹی سے اتحاد تھا اس بار سماج وادی پارٹی تو نہیں ہے مگر اس کے لوگ میرے ساتھ ہیں ان کا کہنا ہے کہ مجھے باندہ والوں سے کیا لینا دینا ہے آپ ہمارے ہیں بس اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہنا چاہتا ہوں۔
شیام سنگھ یادو نے کہا کہ سب سے زیادہ میں نے یادو برادری کا کام کیا ہے اس لیے سوچنا چاہیے کہ میں یہیں کا ہوں انڈیا اتحاد کے امیدوار کو باہر سے لایا گیا ہے اور سب سے شرم کی بات ہے کہ یہاں کے لیڈران کو نظر انداز کیا گیا یہ ان کے لیے شرم کی بات ہے اور امیدوار بھی ایسا ہے جس پر بد عنوانی کا مقدمہ درج ہے۔
انہوں نے کہا کہ جونپور کی عوام تعلیم یافتہ ہے وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ آل انڈیا یادو مہا سبھا کے قیام کے ذریعے یادو برادری ترقی کے لیے متعدد ریاست و اضلاع کا دورہ کرکے ہم نے ان کی بھلائی کا کام کیا ہے۔
شیام سنگھ یادو نے کہا کہ میں نے ترقی کے بہت کام کیے جبکہ پہلے سال کا پیسہ کورونا وائرس کے دوران ضلع اسپتال کو آکسیجن پلانٹ تعمیر کروانے کے لیے دے دیا۔ دوسرے اور تیسرے سال کا پیسہ مودی سرکار نے کورونا کا حوالہ دیکر لے لیا۔ چوتھے اور پانچویں سال کا پیسہ ملا ان کے ذریعے میں نے وہ کام کئے جو مجھ سے پہلے کے رکن پارلیمنٹ نے نہیں کئے تھے۔
میں نے ہزاروں سولر لائٹس دیئے، مسافر ویٹنگ ہال، پکّی سڑکیں دیں۔ انہوں نے کہا ہمارے مخالفین ہمارے خلاف غلط اشتہار کر کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں جبکہ میں عوام کے بیچ رہا پورے علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اے ٹی ایم لگوائے، ایمبولینس دیں، چھوٹا موٹا اسپتال دیا، میڈیکل کالج کو اور جونپور کے مدعوں کو لیکر پارلیمنٹ میں اٹھایا، کورونا کے بعد نئی ٹرین چلوائی۔ اس کے علاؤہ بہت فلاحی کام کیا۔
انہوں نے جونپور کی تاریخی عمارتوں کو لیکر کہا کہ پارلیمنٹ میں میں نے 45 مسئلوں پر بولا ہے۔ جونپور میں ہیریٹیج واک بنایا جائے اس تعلق سے بھی میں نے آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دو سال کے پیسوں میں اتنا کچھ زیادہ کام کیا مجھے یقین ہے کہ اگر دوبارہ موقع ملتا ہے تو میں اس سے دس گنا زیادہ ترقی کا کام کروں گا۔