لکھنو: ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر اور لکشدیپ میں 90 کی دہائی میں بطور ایڈمنسٹر خدمات انجام دینے والے وجاہت حبیب اللہ نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی ہے اور انہوں نے بتایا کہ بھارت یہ اقدام کر کے مالدیپ کو مجبور کر سکتا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ دوستی رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جزیرہ لکشدیپ کو بچانے کے لیے کئی اسکیم کا اغاز کیا تھا اور جس پورے کامیابی کے ساتھ جزیرے کی تحفظ کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب لکشدیپ کے جزیرے سمندر میں ڈوب رہے تھے لیکن سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اور ماحول دوست اقدامات نے جزیرے کو ڈوبنے سے بچا لیا یہ کام اگر بھارت مالدیپ میں اغاز کر دے گا تو بھارت کے ساتھ مالدیپ کو دوستانہ تعلقات بطور مجبوری بھی رکھنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالدیپ کے جزیرے اب سمندر میں ڈوب رہے ہیں مالدیب کو خدشہ ہے کہ اس کے کئی جزیرے انے والے دنوں میں ڈوب جائیں گے اور اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ مالدیپ نے جزیرو پر تعمیرات کر دیے ہیں اور عمارتیں بنوا دی ہیں لیکن بھارت کے پاس کچھ ایسے ٹیکنالوجی موجود ہے جسے لکشدیپ میں ازمایا گیا اور جزیر ڈوبنے سے بچایا گیا جہاں پر سیاحت کو بھی زبردست فروغ حاصل ہوئی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ اگر مالدیب ہمارا ہمسایہ ملک فوج کی تعیناتی کے خلاف ہے تو بھارت کو اس سے کوئی خاص نقصان نہیں پہنچے گا لیکن بھارت کی دیگر ترقیاتی کاموں کی وجہ سے مالدیپ میں ہمیشہ موجودگی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی دونوں ممالک کے کیا ہیں اور انے والے دنوں میں کیا اثرات مرتب ہوں گے لیکن بھارت ان اقدامات کو کر کے مالدیپ کو مجبور کر سکتا ہے کہ اس کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھے۔
یہ بھی پڑھیں:مالدیپ پارلیمانی انتخابات: چین کے حامی صدر معزو کی پارٹی نے کلین سویپ کر لیا - Maldives Parliamentary Elections
ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر وجاہت حبیب اللہ کاکہنا ہے کہ چین مالدیپ سے کافی دوری پہ واقع ہے اور چین کا عمل دخل بھارت کے مقابلے میں کم رہے گا انہوں نے کہا کہ ہر برس بے پناہ مالدیپ میں بھارت کے سیاح جاتے ہیں اور مالدیب کو سیاحوں سے بڑے تعداد میں آمدنی ہوتی ہے۔