پٹنہ: ریاست بہار کے پٹنہ جنکشن کے قریب ایک ہوٹل کے اندر جمعرات کو آگ لگنے سے تین خواتین سمیت آٹھ افراد کی موت ہوگئی۔ ایس پی(سٹی سینٹرل) پٹنہ چندر پرکاش کے مطابق، پٹنہ جنکشن کے قریب ہوٹل میں بچاؤ کا کام ختم ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر 45 افراد کو بچا لیا گیا۔ تقریباً 4-5 گھنٹے کی محنت کے بعد فائر بریگیڈ کی ٹیم نے اس بڑے پیمانے پر پھیلی آگ پر قابو پالیا۔
پرکاش نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مرنے والوں میں تین خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہلاک ہونے والے اور شدید زخمی افراد کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ان کے اہل خانہ کو مطلع کیا جا سکے۔
ایس پی نے کہا کہ ہم آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں کر سکتے، فرانزک ماہرین کو بلایا گیا ہے اور ان کے نتائج کی بنیاد پر ہم مزید کارروائی کریں گے۔ دریں اثنا، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شرسات کپل اشوک نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ تمام ہوٹلوں اور دیگر تجارتی اداروں کے فائر آڈٹ کا حکم دیا گیا ہے اور ہم فائر سیفٹی کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بھی اس حادثے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ ہوٹل میں لگنے والی اس آگ نے ایک بار پھر فائر سیفٹی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا فائر سیفٹی کا آڈٹ ہوا؟ آخر پرہجوم علاقے میں آگ لگنے کا ذمہ دار کون ہے؟