پٹنہ: بہار میں این ڈی اے کی حکومت بننے کے اگلے ہی دن آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کو ای ڈی کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا۔ بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو نوکری کے لیے زمین معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ تیجسوی یادو ای ڈی کے دفتر پہنچے جہاں ان کے ہمراہ آر جے ڈی کے کئی کارکن موجود تھے۔ جو ای ڈی کے خلاف نعرے بازی بھی کررہے تھے۔
واضح رہے کہ 19 جنوری کو ای ڈی افسر رابڑی کی رہائش گاہ گئے تھے اور انہیں تیسرا سمن ملا تھا۔ اس سمن کے مطابق تیجسوی یادو سے 29 جنوری اور لالو یادو سے 30 جنوری کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا گیا ہے۔ دراصل متعدد مرتبہ ای ڈی کے نوٹس کے باوجود تیجسوی یادو حاضر نہیں ہو رہے ہیں۔ ایسے میں ای ڈی نے سمن بھیج کر پیش ہونے کو کہا ہے۔ اس سے پہلے تیجسوی یادو کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 22 دسمبر اور 5 جنوری کو سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
پہلے سمن کے بعد تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ مرکزی ایجنسیوں کا اپوزیشن رہنماوں کے خلاف نوٹس بھیجنا معمول بن گیا ہے۔ اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے مودی حکومت پر مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: نوکری گھوٹالہ معاملے میں نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کیوں ہیں پریشان؟
بہار میں لینڈ فار جابس معاملہ چودہ سال پرانا ہے۔ اس دوران لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ سی بی آئی کی چارج شیٹ کے مطابق ریلوے کے وزیر کے طور پر ان کے دور میں ملازمت کے بدلے زمین لی گئی تھی۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے چھاپہ مار کر لالو خاندان اور ان کے قریبی لوگوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔ لالو یادو کے قریبی شخص بھولا یادو کو بھی گرفتار کیا گیا۔