ETV Bharat / state

علی گڑھ ای رکشہ ڈرائیورز کی پریشانیوں میں مسسل اضافہ

E Rickshaw Drivers Problem in Aligarh: علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کے نئے قواعد و ضوابط کی وجہ سے اب ای رکشہ والے سڑکوں پر مسافروں کو راحت پہنچانے کے بجائے خود اپنے روزگار کو بچانے کے لیے کلکٹریٹ دفتر پر احتجاج کرتے نظر آتے رہتے ہیں۔

علیگڑھ ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں مسسل اضافہ
علیگڑھ ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں مسسل اضافہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 20, 2024, 1:30 PM IST

علیگڑھ ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں مسسل اضافہ

علیگڑھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ میں ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں میونسپل کارپوریشن کے نئے نئے قواعد و ضوابط کے سبب مسسل اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے ای رکشہ ڈرائیور میونسپل کارپوریشن کے خلاف علیگڑھ کلیکٹریٹ دفتر پر سڑک جام کر کے احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔ ای رکشوں سے مسافروں کو کم کرایہ پر شہر کا سفر ممکن ہوا وہیں سیکڑوں نوجوان اور بزرگوں کو روزگار بھی ملا ۔لیکن علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کے نئے نئے قواعد و ضوابط کی وجہ سے اب ہر رکشے والے سڑکوں پر مسافروں کو راحت پہنچانے کے بجائے خود اپنے روزگار کو بچانے کے لئے کلکٹریٹ دفتر پر احتجاج کرتے نظر آتے رہتے ہیں۔

ایک رکشے والے نے بتایا کہ پولیس بھی ان کو پریشان کرتی رہتی ہے، ان کے ای رکشہ کی تصویر کھینچ کر چالان کاٹتی رہتی ہے اور اب آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانے کے بعد بھی سالانہ 1700 روپئے دینے کی بات کر رہی ہے۔ ڈرائیور نے بتایا صرف ہم جانتے ہیں کہ ہمنے اپنا پیٹ بھرنے اور بچوں کو پالنے کے لئے کس طرح قرضہ لے کر یہ ای رکشہ خریدا ہے، اس کی امدانی سے گھر کا خرچ، بچوں کی پڑھائی، قرضہ چکانا مشکل ہوتا ہے اور اب سالانہ میونسپل کارپوریشن کو پیسے کی ادائیگی کیسے ہوگی کچھ سمجھ نہیں آتا ہے۔

ڈرائیور کا کہنا ہے کہ شہر اور سول لائن کے علاقہ کی کچھ ہی سڑکوں پر انہیں ای رکشہ چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ان کے سامنے بے روزگاری کے بادل منڈ لا رہے ہیں۔ سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ ان سڑکوں پر آٹو و گاڑیاں دستیاب ہیں اور انکے چلنے سے ٹریکف جام میں اضافہ ہوگا۔ کانگریس لیڈر آغا یونس نے بتایا ضلع علیگڑھ میں پہلے میونسپل کارپوریشن نے بنا کسی رجسٹریشن کے ای رکشہ چلانے کی اجازت دے دی تھی کیونکہ یہ بیٹری سے چلتے ہیں، جس کے بعد میونسپل کارپوریشن نے جب ان کے رجسٹریشن کے لئے کہا تو ای رکشے والوں نے میونسپل کارپوریشن کے مطابق رجسٹریشن کروا لئے ۔پھر میونسپل کارپوریشن نے کہا کہ تمام ای رکشہ ڈرائیور کو اپنے اپنے ای رکشہ کا آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانا پڑے گا تو ای رکشہ والوں نے رجسٹریشن بھی کروا لیا لیکن بات یہی نہیں رکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ کے ایک بچہ کی جان بچانے کے لیے 26 کروڑ کے انجیکشن کی ضرورت، اہل خانہ پریشان

کچھ روز قبل اب میونسپل کارپوریشن کا کہنا ہے کہ ای رکشہ ڈرائیور کو سالانہ تقریبا 1700 روپئے دینے ہوں گے اور ساتھ ہی اب ان کو شہر اور تھانہ سول لائن کے بڑی اور خاص سڑکوں پر ای رکشہ چلانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ ان جگہوں پر مسافروں کے لئے دیگر گاڑیاں دستیاب ہیں اور انکے چلنے سے ٹریکف جام میں اضافہ ہوتا یے۔ انہوں مزید کہا موجودہ حکومت اور میونسپل کارپوریشن غریبوں کے خلاف ہے اسی لئے ان غریبوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، موٹر ایکٹ کے مطابق آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانے کے بعد سڑک پر چلنے کے لئے پیسے نہیں دینے پڑتے ہیں۔ باوجود اس کے میونسپل کارپوریشن ان رکشہ والوں سے وصولی کی بات کر رہے ہیں جس کو ہم کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں ہم ان غریب اور مزدوروں کی آواز بلند کریں گے۔ جلد ہی ہم میونسپل کارپوریشن کے اندر بڑی تعداد میں ای رکشہ داخل کرنے احتجاج کریں گے۔

علیگڑھ ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں مسسل اضافہ

علیگڑھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ میں ای رکشہ ڈرائیور کی پریشانیوں میں میونسپل کارپوریشن کے نئے نئے قواعد و ضوابط کے سبب مسسل اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے ای رکشہ ڈرائیور میونسپل کارپوریشن کے خلاف علیگڑھ کلیکٹریٹ دفتر پر سڑک جام کر کے احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔ ای رکشوں سے مسافروں کو کم کرایہ پر شہر کا سفر ممکن ہوا وہیں سیکڑوں نوجوان اور بزرگوں کو روزگار بھی ملا ۔لیکن علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کے نئے نئے قواعد و ضوابط کی وجہ سے اب ہر رکشے والے سڑکوں پر مسافروں کو راحت پہنچانے کے بجائے خود اپنے روزگار کو بچانے کے لئے کلکٹریٹ دفتر پر احتجاج کرتے نظر آتے رہتے ہیں۔

ایک رکشے والے نے بتایا کہ پولیس بھی ان کو پریشان کرتی رہتی ہے، ان کے ای رکشہ کی تصویر کھینچ کر چالان کاٹتی رہتی ہے اور اب آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانے کے بعد بھی سالانہ 1700 روپئے دینے کی بات کر رہی ہے۔ ڈرائیور نے بتایا صرف ہم جانتے ہیں کہ ہمنے اپنا پیٹ بھرنے اور بچوں کو پالنے کے لئے کس طرح قرضہ لے کر یہ ای رکشہ خریدا ہے، اس کی امدانی سے گھر کا خرچ، بچوں کی پڑھائی، قرضہ چکانا مشکل ہوتا ہے اور اب سالانہ میونسپل کارپوریشن کو پیسے کی ادائیگی کیسے ہوگی کچھ سمجھ نہیں آتا ہے۔

ڈرائیور کا کہنا ہے کہ شہر اور سول لائن کے علاقہ کی کچھ ہی سڑکوں پر انہیں ای رکشہ چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ان کے سامنے بے روزگاری کے بادل منڈ لا رہے ہیں۔ سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ ان سڑکوں پر آٹو و گاڑیاں دستیاب ہیں اور انکے چلنے سے ٹریکف جام میں اضافہ ہوگا۔ کانگریس لیڈر آغا یونس نے بتایا ضلع علیگڑھ میں پہلے میونسپل کارپوریشن نے بنا کسی رجسٹریشن کے ای رکشہ چلانے کی اجازت دے دی تھی کیونکہ یہ بیٹری سے چلتے ہیں، جس کے بعد میونسپل کارپوریشن نے جب ان کے رجسٹریشن کے لئے کہا تو ای رکشے والوں نے میونسپل کارپوریشن کے مطابق رجسٹریشن کروا لئے ۔پھر میونسپل کارپوریشن نے کہا کہ تمام ای رکشہ ڈرائیور کو اپنے اپنے ای رکشہ کا آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانا پڑے گا تو ای رکشہ والوں نے رجسٹریشن بھی کروا لیا لیکن بات یہی نہیں رکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ کے ایک بچہ کی جان بچانے کے لیے 26 کروڑ کے انجیکشن کی ضرورت، اہل خانہ پریشان

کچھ روز قبل اب میونسپل کارپوریشن کا کہنا ہے کہ ای رکشہ ڈرائیور کو سالانہ تقریبا 1700 روپئے دینے ہوں گے اور ساتھ ہی اب ان کو شہر اور تھانہ سول لائن کے بڑی اور خاص سڑکوں پر ای رکشہ چلانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ ان جگہوں پر مسافروں کے لئے دیگر گاڑیاں دستیاب ہیں اور انکے چلنے سے ٹریکف جام میں اضافہ ہوتا یے۔ انہوں مزید کہا موجودہ حکومت اور میونسپل کارپوریشن غریبوں کے خلاف ہے اسی لئے ان غریبوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، موٹر ایکٹ کے مطابق آر ٹی او سے رجسٹریشن کروانے کے بعد سڑک پر چلنے کے لئے پیسے نہیں دینے پڑتے ہیں۔ باوجود اس کے میونسپل کارپوریشن ان رکشہ والوں سے وصولی کی بات کر رہے ہیں جس کو ہم کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں ہم ان غریب اور مزدوروں کی آواز بلند کریں گے۔ جلد ہی ہم میونسپل کارپوریشن کے اندر بڑی تعداد میں ای رکشہ داخل کرنے احتجاج کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.