ETV Bharat / state

گھاٹ کوپر میں قبرستان کی توسیع کرنے کی مخالفت کے سبب توسیعی کام روک دیا گیا - ای ٹی وی بھارت اردو خبر

Qabrastan Issue in Ghatkopar Mumbai۔ گھاٹ کوپر میں قبرستان کی توسیع کرنے کی مخالفت کے سبب توسیعی کام روک دیا گیا۔ اس سلسلہ میں بی جے پی ایم ایل اے نے فون پر کہا ہے کہ کسی بھی حالت میں وہ قبرستان کی توسیع نہیں ہونے دیں گے۔

Due to opposition to the expansion of the cemetery in Ghat Kopar Mumbai, the expansion work was stopped
Due to opposition to the expansion of the cemetery in Ghat Kopar Mumbai, the expansion work was stopped
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 22, 2024, 4:40 PM IST

گھاٹ کوپر میں قبرستان کی توسیع کرنے کی مخالفت کے سبب توسیعی کام روک دیا گیا

ممبئی: ممبئی کے گھاٹ کوپر علاقہ میں اس قبرستان کو لیکر اطراف کے مکینوں نے تنازعہ کھڑا کیا ہے۔ جس کی وجہ سے قبرستان کی توسیع کرنے کا کام رک گیا ہے۔ دراصل اطراف کے مسلمانوں کی بڑھتی تعداد اور قبرستان کی کمی کے باعث یہاں کے ذمہ داران نے سن 2010 میں مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی سے مسلمانوں کی زیادہ تعداد کو دیکھتے ہوئے قبرستان کو وسیع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چونکہ اطراف میں محکمہ بی ایم سی کی خالی جگہ موجود ہے۔ اس لیے بی ایم سی نے اس خالی جگہ کو قبرستان میں شامل کرنے کی اجازت دے دی۔ لیکن اطراف کے مکینوں کے ذریعہ اس کی مسلسل مخالفت کی جانے لگی۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں ہزاروں درخت ہیں اگر اس جگہ کو قبرستان میں شامل کیا جائے گا تو یہ درخت کاٹ دیے جائیں گے۔ یہی نہیں یہاں کے موجودہ رکن اسمبلی پراگ شاہ کی اس بارے میں، ایک آڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ناریل واڈی قبرستان میں کچی لاشوں کی قبریں کھودنے کا معاملہ ،ویڈیو وائرل

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے قبرستان کے ذمہ داروں نے کہا کہ اس میں ایسا مسئلہ ہے کہ یہ قبرستان قریباً 60 سے 70 برس قدیم ہے اور اس وقت کی آبادی کے حساب سے آج کی آبادی جو ہے وہ کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ 2010 کے امیں قبرستان کے کارکنان نے بی ایم سی اور مہاراشٹر حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس قبرستان کو متصل بی ایم سی کا ایگزسٹنگ پلاٹ ہے۔ جو جی ار پلاٹ ہے۔ ہم نے اس کو مانگا تھا تاکہ ہم قبرستان کو ایکسٹینڈ کر سکیں۔
کافی دنوں سے یہ معاملہ چل رہا تھا۔ حال ہی میں بی ایم سی نے اس پلاٹ کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ آر جی پلاٹ کو قبرستان کے اندر شامل کرنا چاہیے۔ اس کو لے کر کچھ سیاسی رہنما اور چند لوگوں نے اس کو پولیٹیکل ایشو بنایا اور اس کے خلاف میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو یہ قبرستان نہیں ملنا چاہیے۔ جب کہ یہ صرف اکیلی ایسی واحد جگہ ہے جو قبرستان کی توسیع کرنے کے کام آسکتی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں کوئی دوسرا پلاٹ نظر نہیں آ رہا ہے۔ یہاں چراغ نگر سے وکھرولی۔ گاندھی نگر پوئی آئی آئی ٹی ان تمام علاقوں سے لوگ تدفین کے لیے یہاں آتے ہیں۔ دوسری جگہ اگر قبرستان ہے بھی تو دور کے علاقہ میں ہے۔ ان کے ماں باپ یہاں دفن ہیں اس وجہ سے وہ میت یہاں آتی۔ اور ہم اس کو روک نہیں سکتے تو ان کو یہاں بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب بھی قبرستان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس لیے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ یہاں رہنے والے جو لوگوں ہیں یہ ہماری تکلیف ہماری پریشانیوں کو بھی سمجھیں۔ ہمارا مطالبہ یہاں کے رکن اسمبلی۔ رکن پارلیمنٹ اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ہے کہ ہم بھی اس ملک کے باشندے ہیں۔ ہم بھی اسی حلقہ میں رہتے ہیں۔ اس طرح ہماری تکلیفوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

گھاٹ کوپر میں قبرستان کی توسیع کرنے کی مخالفت کے سبب توسیعی کام روک دیا گیا

ممبئی: ممبئی کے گھاٹ کوپر علاقہ میں اس قبرستان کو لیکر اطراف کے مکینوں نے تنازعہ کھڑا کیا ہے۔ جس کی وجہ سے قبرستان کی توسیع کرنے کا کام رک گیا ہے۔ دراصل اطراف کے مسلمانوں کی بڑھتی تعداد اور قبرستان کی کمی کے باعث یہاں کے ذمہ داران نے سن 2010 میں مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی سے مسلمانوں کی زیادہ تعداد کو دیکھتے ہوئے قبرستان کو وسیع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چونکہ اطراف میں محکمہ بی ایم سی کی خالی جگہ موجود ہے۔ اس لیے بی ایم سی نے اس خالی جگہ کو قبرستان میں شامل کرنے کی اجازت دے دی۔ لیکن اطراف کے مکینوں کے ذریعہ اس کی مسلسل مخالفت کی جانے لگی۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں ہزاروں درخت ہیں اگر اس جگہ کو قبرستان میں شامل کیا جائے گا تو یہ درخت کاٹ دیے جائیں گے۔ یہی نہیں یہاں کے موجودہ رکن اسمبلی پراگ شاہ کی اس بارے میں، ایک آڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ناریل واڈی قبرستان میں کچی لاشوں کی قبریں کھودنے کا معاملہ ،ویڈیو وائرل

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے قبرستان کے ذمہ داروں نے کہا کہ اس میں ایسا مسئلہ ہے کہ یہ قبرستان قریباً 60 سے 70 برس قدیم ہے اور اس وقت کی آبادی کے حساب سے آج کی آبادی جو ہے وہ کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ 2010 کے امیں قبرستان کے کارکنان نے بی ایم سی اور مہاراشٹر حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس قبرستان کو متصل بی ایم سی کا ایگزسٹنگ پلاٹ ہے۔ جو جی ار پلاٹ ہے۔ ہم نے اس کو مانگا تھا تاکہ ہم قبرستان کو ایکسٹینڈ کر سکیں۔
کافی دنوں سے یہ معاملہ چل رہا تھا۔ حال ہی میں بی ایم سی نے اس پلاٹ کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ آر جی پلاٹ کو قبرستان کے اندر شامل کرنا چاہیے۔ اس کو لے کر کچھ سیاسی رہنما اور چند لوگوں نے اس کو پولیٹیکل ایشو بنایا اور اس کے خلاف میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو یہ قبرستان نہیں ملنا چاہیے۔ جب کہ یہ صرف اکیلی ایسی واحد جگہ ہے جو قبرستان کی توسیع کرنے کے کام آسکتی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں کوئی دوسرا پلاٹ نظر نہیں آ رہا ہے۔ یہاں چراغ نگر سے وکھرولی۔ گاندھی نگر پوئی آئی آئی ٹی ان تمام علاقوں سے لوگ تدفین کے لیے یہاں آتے ہیں۔ دوسری جگہ اگر قبرستان ہے بھی تو دور کے علاقہ میں ہے۔ ان کے ماں باپ یہاں دفن ہیں اس وجہ سے وہ میت یہاں آتی۔ اور ہم اس کو روک نہیں سکتے تو ان کو یہاں بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب بھی قبرستان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس لیے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ یہاں رہنے والے جو لوگوں ہیں یہ ہماری تکلیف ہماری پریشانیوں کو بھی سمجھیں۔ ہمارا مطالبہ یہاں کے رکن اسمبلی۔ رکن پارلیمنٹ اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ہے کہ ہم بھی اس ملک کے باشندے ہیں۔ ہم بھی اسی حلقہ میں رہتے ہیں۔ اس طرح ہماری تکلیفوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.