ہلدوانی: ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں 8 فروری کو مسجد اور مدرسہ کو سرکاری زمین پر تعمیر کردہ بتا کر ضلع انتظامیہ کی جانب سے منہدم کردیا گیا تھا۔ جس کے خلاف پرتشدد واقعے میں 6 افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ حالات قابو سے باہر ہونے پر ضلع مجسٹریٹ نے 8 فروری کی رات کو شہر میں کرفیو نافذ کر دیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے بنبھول پورہ علاقے میں حالات معمول پر آنے کے بعد کرفیو میں نرمی کی ہے۔ جبکہ شہر میں کرفیو پہلے ہی اٹھا لیا گیا تھا۔
نینیتال ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے کرفیو میں نرمی کرنے کے احکامات دیے۔ بنبھول پورہ کے مختلف علاقوں میں کرفیو میں دو گھنٹے سے سات گھنٹے تک نرمی کی گئی ہے۔ اس دوران بیرونی ٹریفک مکمل طور پر بند رہے گی۔ دکانیں کھلیں گی، ضروری سامان انتظامیہ کی دکانوں تک پہنچایا جائے گا، تاہم انٹرنیٹ مکمل طور پر بند رہے گا۔ ضلع مجسٹریٹ نینی تال کے حکم کے مطابق صبح 9 بجے سے بنبھول پورہ تھانہ علاقے کے مختلف علاقوں میں صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک کرفیو میں نرمی ہوگی۔
بقیہ کرفیو میں صبح 9 بجے سے 11 بجے تک نرمی ہوگی اور موقع پر پولیس تعینات ہوگی۔ اس دوران مقامی لوگ علاقے میں کہیں بھی جا سکتے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے کہا ہے کہ حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ حالات کے مطابق وقتاً فوقتاً کرفیو میں مزید نرمی کی جائے گی۔
ہلدوانی تشدد کا مرکزی ملزم عبدالمالک واقعہ کے بعد سے فرار ہے۔ بنبھول پورہ تشدد کے تقریباً 9 دیگر ملزمین مفرور ہیں۔ پولیس ٹیمیں مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہیں۔ لیکن تشدد کا مرکزی ملزم عبدالمالک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ عدالت نے عبدالمالک سمیت 9 افراد کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں:
- ہلدوانی تشدد معاملہ، عبدالمالک مفرور قرار، نو لوگوں کی جائیداد ضبط
- ہلدوانی تشدد: کرفیو ختم، پانچ ہزار لوگوں پر مقدمہ، ملزمین پر این ایس اے لگانے کا اعلان
- ہلدوانی تشدد: پولس فائرنگ میں چار افراد ہلاک، 300 سے زائد لوگ زخمی، 70 گاڑیاں نذر آتش
- پشکر سنگھ دھامی کی ہلدوانی آمد، سخت کارروائی کرنے کی ہدایت
- ہلدوانی تشدد: کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا کا ردعمل