ETV Bharat / state

بہار حکومت کی طرف سے طلاق شدہ خواتین کو ملے گی پچیس ہزار کی مدد

Divorced Women Will Get Rs 25,000 Rupees: گیا ضلع میں حکومت بہار کی جانب سے طلاق شدہ خواتین کو مالی مدد پہنچائی جائے گی۔ اس کے لیے ادارہ شرعیہ اور امارت شرعیہ دارالقضاء کے ضلعی دفتر سے بھی تعاون لیا جارہا ہے۔ دونوں دفاتر سے محکمۂ اقلیتی بہبود گیا نے فہرست مانگی ہے تاکہ طلاق شدہ خواتین کی جانچ کرا کر ان کی مدد کی جاسکے۔

Divorced Women Will Get Rs 25,000 Rupees
Divorced Women Will Get Rs 25,000 Rupees
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 2, 2024, 3:14 PM IST

گیا: ریاست بہار میں طلاق شدہ خواتین کے لیے' پریتکتا اسکیم ' کے تحت فارم بھرنے کا سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے، اس کے لیے ضلع محکمۂ اقلیتی بہبود دفتر نے شہر گیا میں واقع امارت شریعہ اور ادارہ شریعہ کے ضلعی دفتر سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان کے یہاں ہوئے طلاق یا خلع کے معاملوں کے کاغذات اور تفصیل مانگی ہے، اس اسکیم کے تحت پچیس ہزار روپے ملتے ہیں، اس میں طلاق شدہ کے علاوہ ویسی خواتین جن کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے بغیر اطلاع یعنی کہ خرچ دیے چھوڑے ہوئے ہیں۔ ویسی خواتین اس کے لیے فارم بھر سکتی ہیں، ضلع میں اس پر تیزی سے کام ہورہا ہے، مارچ ماہ میں اس منصوبہ کے تحت فارم پر ہونے اور جانچ کے بعد رقم مستفیدین کے کھاتے میں بھیجا جانا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ اس منصوبہ کے تحت مستفیدین کی تعداد متعین نہیں ہے۔ اس حوالہ سے ضلع اقلیتی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ پریتکتا اسکیم کے تحت فارم بھرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ طلاق شدہ خواتین کے لیے یہ اسکیم ہے اس میں 25 ہزار روپیے طلاق شدہ خواتین کو دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویسے لوگ جنہیں معلوم ہو کہ ان کے آس پاس کوئی طلاق شدہ خاتون یا پھر جن کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے اُنہیں چھوڑے ہوئے ہیں، ویسے خواتین کے تعلق سے اقلیتی بہبود دفتر کو آگاہ کریں یا پھر اپنی سطح سے یہاں سے فارم لے جا کر انہیں بھروا دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Parityakta Pension Scheme پریتکتا اسکیم کے تحت طلاق شدہ مسلم خواتین کو پچیس ہزار روپے کی مدد ملے گی


ان کاغذات کی ہے ضرورت
فارم بھرنے کے لیے ضروری کاغذات میں آدھار کارڈ، بینک پاس بک اور رہائشی سرٹیفکیٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔ ساتھ ہی فارم میں مقامی وارڈ کونسلر، مکھیا، پنچایت سمیتی یا دیگر عوامی نمائندے جیسے ایم ایل اے، ایم پی، ایم ایل سی کے علاوہ وقف متولی میں کسی ایک کے ذریعہ اس خاتون کی تصدیق کی جاتی ہے کہ وہ طلاق شدہ ہے یا پھر اس کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے چھوڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فوٹو کے ساتھ فارم میں ان کاغذات کی فوٹو کاپی لگا دیں اور فارم ضلع اقلیتی فلاح دفتر میں لا کر جمع کر دیں۔ یہاں سے متعلقہ بلاک میں درخواست بھیجی جائے گی۔ جہاں بلاک ترقیاتی افسر کے ذریعہ جانچ کرکے رپورٹ بھیجی جائے گی اور اس کے بعد آگے کی کارروائی ہوگی۔


ڈیڑھ سو خواتین کرچکی ہیں استفادہ
ضلع گیا میں ڈیڑھ سو سے زائد ایسی خواتین کو فائدے مل چکے ہیں۔ محکمۂ اقلیتی فلاح پٹنہ کے ذریعہ خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست رقم بھیجی جاچکی ہے۔ راہل کمار اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضلع اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ ڈیڑھ سو سے زائد طلاق شدہ مسلم خواتین کو اس کا فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ یہ اسکیم صرف مسلم خواتین کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی قید نہیں کہ تعداد کتنی ہوگی زیادہ سے زیادہ ایسی خواتین فارم پر کرسکتی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ مسلم سماج کی معزز شخصیات اور مسلم ادارے بھی اس میں تعاون کریں اور ایسی خواتین کی شناخت کرکے ضلع اقلیتی بہبود دفتر کو آگاہ کریں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ طلاق شدہ خواتین کی مدد ہوسکے۔

گیا: ریاست بہار میں طلاق شدہ خواتین کے لیے' پریتکتا اسکیم ' کے تحت فارم بھرنے کا سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے، اس کے لیے ضلع محکمۂ اقلیتی بہبود دفتر نے شہر گیا میں واقع امارت شریعہ اور ادارہ شریعہ کے ضلعی دفتر سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان کے یہاں ہوئے طلاق یا خلع کے معاملوں کے کاغذات اور تفصیل مانگی ہے، اس اسکیم کے تحت پچیس ہزار روپے ملتے ہیں، اس میں طلاق شدہ کے علاوہ ویسی خواتین جن کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے بغیر اطلاع یعنی کہ خرچ دیے چھوڑے ہوئے ہیں۔ ویسی خواتین اس کے لیے فارم بھر سکتی ہیں، ضلع میں اس پر تیزی سے کام ہورہا ہے، مارچ ماہ میں اس منصوبہ کے تحت فارم پر ہونے اور جانچ کے بعد رقم مستفیدین کے کھاتے میں بھیجا جانا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ اس منصوبہ کے تحت مستفیدین کی تعداد متعین نہیں ہے۔ اس حوالہ سے ضلع اقلیتی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ پریتکتا اسکیم کے تحت فارم بھرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ طلاق شدہ خواتین کے لیے یہ اسکیم ہے اس میں 25 ہزار روپیے طلاق شدہ خواتین کو دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویسے لوگ جنہیں معلوم ہو کہ ان کے آس پاس کوئی طلاق شدہ خاتون یا پھر جن کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے اُنہیں چھوڑے ہوئے ہیں، ویسے خواتین کے تعلق سے اقلیتی بہبود دفتر کو آگاہ کریں یا پھر اپنی سطح سے یہاں سے فارم لے جا کر انہیں بھروا دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Parityakta Pension Scheme پریتکتا اسکیم کے تحت طلاق شدہ مسلم خواتین کو پچیس ہزار روپے کی مدد ملے گی


ان کاغذات کی ہے ضرورت
فارم بھرنے کے لیے ضروری کاغذات میں آدھار کارڈ، بینک پاس بک اور رہائشی سرٹیفکیٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔ ساتھ ہی فارم میں مقامی وارڈ کونسلر، مکھیا، پنچایت سمیتی یا دیگر عوامی نمائندے جیسے ایم ایل اے، ایم پی، ایم ایل سی کے علاوہ وقف متولی میں کسی ایک کے ذریعہ اس خاتون کی تصدیق کی جاتی ہے کہ وہ طلاق شدہ ہے یا پھر اس کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے چھوڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فوٹو کے ساتھ فارم میں ان کاغذات کی فوٹو کاپی لگا دیں اور فارم ضلع اقلیتی فلاح دفتر میں لا کر جمع کر دیں۔ یہاں سے متعلقہ بلاک میں درخواست بھیجی جائے گی۔ جہاں بلاک ترقیاتی افسر کے ذریعہ جانچ کرکے رپورٹ بھیجی جائے گی اور اس کے بعد آگے کی کارروائی ہوگی۔


ڈیڑھ سو خواتین کرچکی ہیں استفادہ
ضلع گیا میں ڈیڑھ سو سے زائد ایسی خواتین کو فائدے مل چکے ہیں۔ محکمۂ اقلیتی فلاح پٹنہ کے ذریعہ خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں براہ راست رقم بھیجی جاچکی ہے۔ راہل کمار اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضلع اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ ڈیڑھ سو سے زائد طلاق شدہ مسلم خواتین کو اس کا فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ یہ اسکیم صرف مسلم خواتین کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی قید نہیں کہ تعداد کتنی ہوگی زیادہ سے زیادہ ایسی خواتین فارم پر کرسکتی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ مسلم سماج کی معزز شخصیات اور مسلم ادارے بھی اس میں تعاون کریں اور ایسی خواتین کی شناخت کرکے ضلع اقلیتی بہبود دفتر کو آگاہ کریں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ طلاق شدہ خواتین کی مدد ہوسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.