گلبرگہ: ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر کو گرم شہروں میں سے ایک شہر مانا جاتا ہے۔ یہاں پر موسم گرما اپنے پورے شباب پر چل رہا ہے۔ 41 سے لیکر 43 ڈگری گرمی کا قہر جاری ہے۔ دھوپ کی شدت اور گرمی کے باوجود پندرہ گھنٹے سے زیادہ وقت تک بھوک اور پیاس کی شدت کو برداشت کرنا آسان نہیں ہے۔ لیکن یہ ماہ رمضان کی برکت اور فضیلت ہے کہ ایسے موسم میں بھی روزہ دار بھوک اور پیاس کی شدت کو برداشت کرنے کی طاقت حاصل کرلیتا ہے اور سب سے سخت امتحان ان روزہ داروں کا ہوتا ہے۔ جو روزے کا اہتمام کر نے کے ساتھ ساتھ روزی روٹی کی جدو جہد کے لیے تیز دھوپ میں سخت محنت کرتے ہیں۔ اس موقعے پر گلبرگہ وقف مشاورتی کمیٹی کے نائب صدر حیدر علی باغبان نے ای ٹی وی بھارت کو بتاتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ ہمیشہ سے گرم ترین شہر شمار کیا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ یہاں پر شدت کی دھوپ اور تیز گرمی چل رہی ہے۔ مگر یہاں کے مسلمان روزہ اور نماز تراویح کی پوری پابندی کر رہے ہیں۔ کیوں کہ رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں۔ اللہ نے اسی ماہ میں قرآن مجید کو نازل کیا ہے۔ ماہ رمضان ایک صبر اور بھوک اور پیاس کو برداشت کرنے کا مہینہ ہے۔ کیوں کہ ہر انسان کو پتہ چلے کہ غریب کی بھوک اور پیاس کیا ہوتی ہے۔ اس کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اسی مہینے میں جنگ بدر کا غزوہ اور مکہ کو فتح کیا گیا ہے۔ تیسرا عشرہ چل رہا ہے تمام مسلمان کثرت کے ساتھ نماز تہجد اور طاق راتوں میں کثرت سے دعا کریں۔ ملک کے لیے دعا کریں اور تمام زندوں اور مرحومین کے لیے خصوصی مغفرت کے لیے دعا کریں۔ جہاں جہاں پر امت مسلمہ پر ظلم ہو رہا ہے ان کے حق میں دعا کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔