نئی دہلی: ہریانہ اسمبلی انتخابات دہلی کے لیے بہت اہم ہیں، کیونکہ دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی نے ہریانہ کی 90 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 'گو الون (ایکلا چلو)' کی پالیسی پر کام کرتے ہوئے عآپ نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اروند کیجریوال خود سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد سیدھے ہریانہ گئے اور عوام سے ووٹ مانگے۔ ایسے میں آج اعلان ہونے والے نتائج عام آدمی پارٹی کے سیاسی مستقبل پر بہت زیادہ اثر ڈال سکتے ہیں۔
سیاسی پارٹی بننے کے بعد یہ دوسرا موقع تھا جب عام آدمی پارٹی نے تمام 90 سیٹوں پر پوری طاقت کے ساتھ اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ انتخابی مہم کے دوران پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال سے لے کر سبھی لیڈروں نے عوام سے ووٹ ڈالنے کی زوردار اپیل کی تھی۔ اس لیے آج آنے والے انتخابی نتائج بتا دیں گے کہ ہریانہ کے لوگوں نے عآپ کو کتنی سنجیدگی سے لیا ہے۔
اروند کیجریوال کا ہریانہ سے رشتہ!
اروند کیجریوال ہریانہ کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے خود کو ہریانہ کا بیٹا بتا کر انتخابی مہم چلائی جب کہ ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے ہریانہ کی بہو کے طور پر خواتین سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ انتخابات میں امیدوار کھڑے کرنے سے پہلے عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کی بات شروع کی، لیکن کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
2019 کے اسمبلی انتخابات میں، پارٹی نے 46 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا، لیکن تمام سیٹوں پر امیدواروں کی جمع پونجی ضبط ہو گئی۔ اس بار، ہریانہ کی تمام سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے فیصلے کے فوراً بعد، عام آدمی پارٹی نے 20 جولائی کو ٹاؤن ہال میٹنگ کی اور ہریانہ کے لوگوں کے لیے کیجریوال کی گارنٹی کا اعلان کیا۔
ابتدائی رجحانات میں عآپ کا بُرا حال!
اگر ہم ہریانہ اسمبلی کے نتائج کے ابتدائی رجحانات کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ایسا لگتا ہے کہ عآپ کو برتری ملنے کا امکان نہیں ہے۔ براہ راست مقابلہ صرف کانگریس اور بی جے پی کے درمیان نظر آ رہا ہے۔ صبح 10 بجے تک کے نتائج میں کانگریس بی جے پی ایک دوسرے کو برابری کی ٹکر دیتے نظر آ رہے ہیں جب کہ عآپ ابھی تک اپنا کھاتہ نہیں کھول پائی ہے۔ شام تک نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا، جس کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ ہریانہ نے کیجریوال پر کتنا بھروسہ دکھایا ہے۔